نئی تعمیر شدہ سڑکوں کی تباہی کی تحقیقات کی جائے ، سیف الدین

210

کراچی(نمائندہ جسارت)اپوزیشن لیڈر کے ایم سی ونائب امیر جماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ نئی تعمیر شدہ سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ اور تباہی کی تحقیقات کی جائے ذمے دار افسران اور ٹھیکیدار کا تعین کرکے سخت کارروائی اور نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔تباہی کے ذمے دار افسران کو دوبارہ ذمے داری دینا انتہائی تشویشناک ہے اور ترقیاتی کاموں کی
تفصیلات کی عوام میں تشہیر کی جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سٹی کونسل میں اپوزیشن لیڈر کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں گفتگو ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر قاضی صدرالدین، سید جواد شعیب اور نعمان الیاس ودیگر شریک تھے۔اجلاس میں بارشوں کے دوران شہر کی سڑکوں کی تباہی اور اس کے عوامل کاجائزہ لیاگیا اور متعلقہ محکموں و ذمے داران کی نا اہلی و ناقص کارکردگی کی شدید مذمت کی گئی ۔ سیف الدین ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ کے ایم سی‘ سندھ حکومت کے، ڈی اے اور کلک وغیرہ کی اربوں روپے سے بنائی گئی سڑکیں اور پیوند کاری معمولی بارش میں بہہ گئی ،بعض سڑکیں ایک دن میں ہی ختم ہو گئی ،جبکہ زیادہ تراستر کاری گزشتہ برس ہی کی گئی تھی ، انہوں نے کہا کہ کلک نے4 ارب روپے سے 2023ءمیں پیچ ورک کیا تھا،قومی خزانے سے اربوں کا نقصان کرکے دوبارہ سے 2ارب روپے کے ٹینڈر کردیے گئے ہیں اور5 ارب روپے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے کے ایم سی کو دیے گئے ہیں ان کاکہنا تھا کہ نہ تو ذمے دار افسران کے خلاف کارروائی ہوئی نہ ہی متعلقہ ٹھیکیداروں کے خلاف ایکشن لیاگیا اور دوبارہ ترقیاتی کام انہی نااہل افسران کے ذمے لگادیا گیا ۔مئیر کراچی اس نقصان کی ذمے داری سے نہیں بچ سکتے انکاکہناتھا کہ جو ٹھیکیدار اس غیر معیاری کام اور نقصان کے ذمے دار ہیں انہیں قانون کی گرفت میں لایا جائے اور نقصان کا ازالہ کیا جائے۔ سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہاکہ ترقیاتی کاموں کے مقام کے تعین میں مقامی یونین کمیٹی کے چیئرمین اور دیگر منتخب نمائندوں کو اعتماد میں لیاجائے ،مکمل کیے جانے والے کاموں کی تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کی جائے۔ متعلقہ مقام پر کام کی تفصیل پر مبنی بورڈ سڑک پر لگایا جائے اور کام شروع ہونے سے قبل دن اور وقت کا تعین اور تشہیر کی جائے تاکہ منتخب نمائندے نگرانی کرسکیں۔