عوام بد حال اور معیشت تباہ ہوگئی،جاوید قصوری

98

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کے بیان کہ ’’سعودی عرب، یو اے ای اور چین کردار ادا نہ کرتے تو آئی ایم ایف پروگرام نہیں ملتا‘‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی ادارے بھی حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں، عوام بد حال اور ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے 24 ویں پروگرام کی منظوری کے حوالے سے حکومتی کاوشوں اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کے لیے 32 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری پر حکمرانوں کے شادیانہ نا قابل فہم اور قابل مذمت ہیں، عوام کو مسلسل غیر ملکی قرضوں کے بوجھ تلے دبا کر خوشحالی کی نوید سنائی جا رہی ہے، بد قسمتی سے موجودہ حکمرانوں کے پاس معیشت ٹھیک کرنے کا کوئی ٹھوس فارمولا نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گرشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق 180 آئی پی پیز میں سے 117 کے معاہدے 2040 سے 2052 تک ہونے کے انکشافات لمحہ فکریہ ہیں، صرف 36 پلانٹس نے 2سال میں 14 کھرب روپے سے زائد کیپسٹی پے منٹ وصول کی جبکہ 17 پلانٹس نے 2 سال میں 9 کھرب سے زائد کیپسٹی پے منٹ لی، 2022-23ء میں 36 آئی پی پیز کو 4 لاکھ 87 ہزار 851 ملین روپے جبکہ 2023-24 میں انہیں کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں9 لاکھ 23 ہزار 818 ملین روپے قومی خزانے سے ادا کیے گئے، اسی طرح 5 آئی پی پیز کو سال 2023-24ء میں 50 فیصد کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں ایک لاکھ 88 ہزار824 ملین روپے دیے گئے، 2023-24ء میں 12 آئی پی پیز کو 7 لاکھ 69 ہزار 409 ملین روپے 50 فیصد کیپسی پیمنٹ کی مد میں ادا کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ عوام آئی پی پیز کا بوجھ مزید برداشت نہیں کر سکتے، بجلی کی خرید عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو گئی ہے، ملک کی سیاسی صورتحال سے ہر شہری مایوس ہے، سیاسی اور اقتصادی استحکام کے لیے ناگزیر ہے کہ حکومت دھرنا معاہدے پر عمل کرے اور عوام کو ریلیف دے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس چلانے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کا ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا درست اقدام لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک و قوم کو درپیش گھمبیر سیاسی بحرانوں کے حل کے لیے بھی قومی، سیاسی، دینی، جمہوری جماعتوں کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔