بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی کو چیف جسٹس چندرچوڑ کے گھر گنیش چترتھی کی پوجا کرنے پر مختلف حلقوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ اپوزیشن کے قائدین نریندر مودی کے اس فعل کو منصب کے منافی قرار دے رہے ہیں۔
مین اسٹریم اور سوشل میڈیا میں نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اپوزیشن کے بیشتر سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم کے منصب پر فائز شخص کو اپنے معاملات میں غیر جانب داری برتنا ہوتی ہے۔ اِس منصب پر فائز کسی بھی شخص کو زیبا نہیں کہ کسی سرکاری عہدے پر مامور شخصیت کے گھر جاکر نجی نوعیت کی تقریب میں شریک ہو۔ اگر چیف جسٹس نے ہمہ گیر قسم کی عوامی تقریب منعقد کی ہوتی، تمام سیاست دانوں اور دیگر شعبوں کے لوگوں کو بلایا ہوتا تو پوجا کے لیے وزیرِ اعظم کا جانا کسی کو عجیب نہ لگتا۔
سوشل میڈیا پر بھی لوگوں نے نریندر مودی کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِاعظم کا چیف جسٹس کے گھر جاکر پُوجا میں شریک ہونا بنتا ہی نہیں تھا کیونکہ اُنہیں اپنے معاملات میں غیر جانب داری ثابت کرنا ہوتی ہے۔
بہت سے سینیر قانون دانوں نے بھی وزیرِاعظم کا چیف جسٹس کے گھر جاکر پُوجا کرنا غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اِس سے اچھا پیغام نہیں گیا۔ منصب کا تقاضا ہے کہ اس نوعیت کے افعال سے دور رہا جائے جبکہ سینیر قانون دان مہیش جیٹھملانی نے کہا ہے کہ اس حوالے سے تنازع کھڑا کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ مہاراشٹری میں گنیش چترتھی ایک اہم مذہبی اور سماجی تہوار ہے۔ اِس میں شریک ہونے پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ لوگوں کو درشن اورآرتی کے دعوت نامے ملتے رہتے ہیں۔ اگر مدعو کیا جانے والا مہمان وزیرِاعظم ہو تو اِس پر شور مچانا دراصل چائے کی پیالی میں طوفان کھڑا کرنے جیسا معاملہ ہے۔