نوشہرو فیروز (نمائندہ جسارت) شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس ویلفیئر کے زیر اہتمام شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس میں تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے ’’ایک تھیلی خون کا عطیہ‘‘ کے عنوان سے ایک روزہ کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں طلباء، اساتذہ اور انتظامیہ نے خون کا عطیہ دیا۔ اسٹوڈنٹس ویلفیئر آفیسر عبدالجبار بروہی کی جانب سے تھیلیسیمیا سینٹر نواب شاہ کے تعاون سے لگائے گئے فلاحی کیمپ کے دورے کے موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید مدد علی شاہ نے خون کا عطیہ دینے والے طلباء سے ملاقات کی اور انہیں سرٹیفکیٹس دیے۔ انہوں نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جسم میں خون کا بننا قدرتی نعمت ہے اور جن لوگوں کا خون نہیں بنتا وہ تھیلیسیمیا کے مریض کہلاتے ہیں اور ان مریضوں کو وقتاً فوقتاً خون کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا کے خلاف ہمارا جہاد جاری رہے گا اور اس یونیورسٹی کے طلباء مستقبل میں بھی خون کا عطیہ دے کر معصوم بچوں کی زندگیوں کو سنوارنے میں پیش پیش رہیں گے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی زرداری، ڈاکٹر محمد صادق سیال، پروفیسر ڈاکٹر علی بخش سومرو، ڈاکٹر نریش کمار اور دیگر نے کہا کہ اس مرض میں مبتلا بچہ زیادہ سے زیادہ 25 سال تک زندہ رہ سکتا ہے۔