کراچی(اسٹاف رپورٹر) کے ایم سی کونسل میں اپوزیشن لیڈرسیف الدین ایڈووکیٹ کی زیر صدارت کونسل کا ایک اہم اجلاس ہوا ۔اجلاس میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر قاضی صدر الدین، میڈیا کوآرڈی نیٹر سید جواد شعیب، اراکین سٹی کونسل نعمان الیاس، عرفان اللہ والا ،عاطف بقائی، ریاض اظہر، تیمور احمد ودیگر شریک تھے۔ اجلاس میں میئر کراچی کی جانب سے کے ایم سی کی مختلف جائدادوں اور پارکس میں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے نام پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت اور بندر بانٹ پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ کراچی انسٹی ٹیوٹ کی کچھ عمارات کو برائے نام کرائے پر ایک تنظیم کے حوالے کر دیا گیا ہے، عباسی شہیداسپتال میں دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے جبکہ ہل پارک کے پارکنگ ایریا میں بھی ایک حصہ کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں ۔ یہ تمام سرگرمیاں عدالت عظمیٰ کے فیصلوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ شرکا نے اجلاس میں تشویش کا اظہار کیا کہ اس مسئلے پر کونسل میں نہ کوئی قرار داد پیش ہوئی، نہ کونسل نے منظوری دی اور نہ ہی متعلقہ بائی لاز کی پابندی کی گئی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلے میں میونسپل کمشنر کو خط لکھا جائے گا اور اگر یہ کارروائیاں ختم نہ کی گئیں تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا ۔ اجلاس میں حکومت سندھ سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ میئر کراچی اور میونسپل کمشنر کے ایم سی کی غیر قانونی کارروائیوں کا نوٹس لے ۔