کراچی (اسٹاف رپورٹر) نادرا نے ستمبر2024ء میں اسمارٹ کارڈ کی عام پروسیسنگ کے لیے فیس750 روپے، فوری سروس کے لیے1,500 روپے اور ایگزیکٹو سروس کے لیے2,500 روپے مقرر کی ہے۔ کارڈ10 سال کے لیے کارآمد ہے اور ہر سروس لیول کے لیے پروسیسنگ کا وقت درخواست کی منظوری کے بعد شروع ہوتا ہے۔ ڈیلیوری چارجز ان فیسوں میں شامل نہیں۔ نادرا آرڈیننس کے سیکشن (e) 30 کے مطابق18 سال عمر ہونے کے بعد90 دن کے اندر کسی معقول وجہ کے بغیر قومی شناختی کارڈ کے لیے درخواست جمع نہ کرانے پر زیادہ سے زیادہ6 ماہ قید بامشقت یا50 ہزار روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔ پاکستانیوں کو مختلف خدمات تک رسائی جاری رکھنے کے لیے اپنے اسمارٹ قومی شناختی کارڈ کی میعاد ختم ہونے سے پہلے یا جلد تجدید کرانی ہوگی۔ نادرا ان شناختی کارڈ کے اجرا اور تجدید کی نگرانی کرتا ہے جو بینک اکاؤنٹس کھولنے، جایداد کی خریداری، سرمایہ کاری اور روزگار کو محفوظ بنانے جیسے کاموں کے لیے اہم ہیں۔ اسمارٹ شناختی کارڈ بنیادی شناختی دستاویز ہے کیونکہ یہ تمام پاکستانی شہریوں کو منفرد، بائیو میٹرک پر مبنی شناخت فراہم کرتا ہے۔ یہ شناخت اور پتے کے بنیادی ثبوت کے طور پر کام کرتا ہے، بینکنگ، ٹیلی کام اور سرکاری خدمات سمیت مختلف شعبوں میں عمل کو آسان بناتا ہے۔ یہ بینک اکاؤنٹس کھولنے اور ٹیکس کے مقاصد کے لیے مالیاتی شمولیت کے لیے بھی اہم ہے۔ نادرا آرڈیننس 2000 کے سیکشن (1) 9 کے تحت پاکستان کے ہر شہری کے لیے18 سال عمر ہونے پر شناختی کارڈ بنوانا لازم ہے۔