لندن: امریکا اور برطانیہ کے خفیہ اداروں کے سربراہوں نے ایک خصوصی مشترکہ انٹرویو میں کہا ہے کہ دنیا دوسری جنگِ عظیم کے بعد سے اب تک کے خطرناک ترین موڑ پر کھڑی ہے۔ یہ بہت نازک لمحہ ہے۔ کسی بڑی جنگ کو روکنے کے لیے موجودہ مناقشوں کو ہر حال میں ختم کرنا ہوگا۔ یوکرین جنگ اور غزہ کی صورتِ حال نے ایک دنیا کو الجھن سے دوچار کر رکھا ہے۔ لازم ہے کہ اب جنگ بندی ہو اور معاملات کو نارمل رکھنے پر توجہ دی جائے۔
بل برنس نے کہا کہ یوکرین کی جنگ کو شروع ہوئے ڈھائی سال گزرکے ہیں اور اب تک اس کا کوئی اختتام نظر میں نہیں۔ عالمی برادری کو اس حوالے سے جلد کوئی بڑا فیصلہ کرنا ہوگا۔ روس کے مقابل یوکرین کو مضبوط رکھنا بھی اہم ہے تاہم اِس سے بھی اہم ہے جنگ کو ختم کرنا۔
لندن میں روزنامہ فائنانشل ٹائمز کی تقریب کے دوران خصوصی انٹرویو میں سی آئی اے کے سربراہ بل برنس اور برطانوی خفیہ ادارے ایم آئی سکس کے سربراہ رچرڈ مورے نے کہا کہ غزہ میں لڑائی روکنا لازم ہے اور یرغمالیوں کی رہائی کے مذاکرات کی کامیابی بھی ناگزیر ہے۔ اس معاملے میں مزید تاخیر کی گنجائش نہیں۔
رچرڈ مورے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سرد جنگ کے خاتمے کی خطرناک ترین صورتِ حال سے دنیا دوچار ہے۔ کسی بھی وقت کوئی بڑا واقعہ عالمگیر سطح پرانتہائی نوعیت کی تبدیلیوں کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔ ایسے میں ناگزیر ہے کہ معاملات کو درست کرنے پر توجہ دی جائے، ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے عسکری سطح پر کشیدگی کم ہو اور مناقشوں کے حل کی راہ نکلے۔
بل برنس کا کہنا تھا کہ امریکا کے لیے مشکلات بڑھ رہی ہیں کیونکہ تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں اُس کی ذمہ داریاں بھی بڑھ گئی ہیں۔ یورپ کی سلامتی اور سالمیت یقینی بنانا بھی امریکا کے لیے ناگزیر ذمہ داری کا سا معاملہ ہے۔ ایسے میں آسانی سے سمجھا جاسکتا ہے کہ بعض معاملات میں سمجھوتے بھی کرنا پڑتے ہیں۔