پرویز مشرف کے خاندان کی2 ہیکٹر اراضی بھارت میں نیلام

79

نئی دہلی(صباح نیوز)پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف مرحوم کے خاندان کی 2 ہیکٹر اراضی بھارتی ریاست اترپردیش میں نیلام کر دی گئی ہے۔ان کے پاس گائوں میں2 ہیکٹر زمین تھی جسے 2010 میں دشمن کی جایدادقرار دیا گیا تھا۔ بھارتی حکومت نے پرویز مشرف خاندان کی اراضی کو دشمن کی جایداد قرار دے کر1.38 کروڑ روپے میں نیلام کر دیا ہے ۔ بھارتی اخبار کے مطابق لکھنو کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق کوٹانہ گائوں میں پرویز مشرف کے خاندان نورو کے نام پر تقریباً 2 ہیکٹر اراضی رجسٹرڈ تھی ۔ انتظامیہ کے مطابق دشمن کی جایداد کی 5 ستمبر کو آن لائن نیلامی کا عمل صبح11 بجے سے رات9 بجے تک جاری رہا۔ اس عمل کے بعدکھسرہ نمبر8 کی اراضی پرویز مشرف اور ان کے خاندان کے افراد کا نام جایداد سے ہمیشہ کے لیے ختم ہو گیا ہے۔ بھارتی اخبار کے مطابق باغپت کے پنکج کمار نے بھی 13 میں سے تقریباً5چوتھائی بیگھہ زمین خریدی ہے۔کوٹانہ گائوں اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ نہ صرف سابق صدر پاکستان کے ماموں بلکہ ان کے والدین کی رہائش گاہ بھی تھا۔ سابق صدر مشرف کے دادا اور دادی کا تعلق بھی ان کے گائوں سے تھا۔ ان کی والدہ بیگم زرین اور والد مشرف الدین نے 1943ء میں اپنی شادی کے بعد کوٹانہ چھوڑ دیا۔جبکہ پرویز مشرف دہلی میں پیدا ہوئے، وہ کبھی کوٹانہ گاوں نہیں گئے۔ کیونکہ ان کا خاندان 1947 ء کے وقت پاکستان میں آ کر آباد ہوا تھا۔ گائوں والوں کے مطابق پرویز مشرف کے رشتہ دار نورو قیام پاکستان کے بعد 18 سال تک کوٹانہ میں مقیم رہے اور 1965ء میں پاکستان چلے گئے۔