صرف 16 دن باقی:معاہدے پر عمل نہ ہوا تو حالات کی ذمے دار حکومت ہوگی، حافظ نعیم الرحمٰن

299
we have all options of peaceful protest

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ صرف 16دن باقی رہ گئے ہیں، راولپنڈی معاہدے پر عمل نہ ہوا تو حالات کی ذمے دار حکومت ہو گی۔

گجرانوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب اور ممبر شپ کیمپ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہمارا جو بھی لائحہ عمل ہوا پھر شہباز شریف اس کی شکایت نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی عیاشیوں اور آئی پی پیز کا بوجھ اب عوام نہیں اٹھائیں گے، ہم قوم کے حق کے لیے لڑ رہے ہیں، ہمارے راستے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرنے کا سوچیے گا بھی نہیں۔ 3 دن کی ہڑتال پر تاجروں سے مشاورت جاری ہے،پورا ملک بند اور پہیہ بھی جام ہو گا، پنجاب میں جو بھی ریلیف ملا کریڈٹ جماعت اسلامی کا ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ بجلی کی اصل لاگت کا تعین کر کے 2 ماہ کے لیے نہیں پورے پاکستان میں یکساں ٹیرف لاگو کیا جائے۔ حکمران اپنی مراعات اور عیاشیاں کم کریں۔ آئی پی پیز نے 3 بڑے فراڈ کیے، پہلا معاہدے غلط ہوئے، دوسرا جو بجلی پیدا نہیں ہو رہی اس کے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں اور تیسرا جو رقم لی جا رہی اس پر ٹیکس بھی نہیں دیا جاتا۔

امیر جماعت نے کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومتوں نے آئی پی پیز کو تحفظ فراہم کیا۔ یہ لوٹ مار میں برابر کے شریک ہیں۔ اردگرد اے ٹی ایم کھڑے کر کے ایمانداری کے دعوے نہیں کیے جا سکتے۔‘‘حق دو عوام کو’’تحریک آنے والے دنوں میں مزید آگے بڑھے گی، ممبرشپ کا آغاز کر دیا، ہدف 50 لاکھ نئے ممبرز ہیں۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر گجرانوالہ مظہر رندھاوا و دیگر قائدین بھی موجود تھے جب کہ  کنونشن میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔

امیر جماعت نے کہا کہ پورے ملک میں ممبر شپ کیمپوں کا آغاز ہو گیا، بھرپور پذیرائی مل رہی ہے، جماعت اسلامی کے دروازے ہر اس کے لیے کھلے ہیں جو عوام کے حقوق اور ملک میں اسلامی نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو موجودہ حالات سے نکالیں گے، اور عوام کی تائید سے اسلامی نظام نافذ کریں گے۔ بجلی کا ٹیرف بڑھایا جا رہا ہے،گیس کے بم گر رہے، پیٹرول پر ٹیکسز لگے ہوئے ہیں، بجلی بلوں میں ٹیکسوں کی بھرمارہے، جب حکومت سے کوئی سوال پوچھے کہ فلاں ٹیکس کیا ہے تو اس کا کوئی جواب نہیں آتا۔

حافظ نعیم نے سوال کیا کہ مسجد کے بل میں ٹی وی ٹیکس کہاں سے آگیا؟ آئی ایم ایف جس طرح کہہ دے یہ حکمران اسی طرح عوام کا خون نچوڑ رہے ہیں، اگر ان کا راستہ نہیں روکا تو یہ ملک کو مزید لوٹیں گے، یہ آرام سے ماننے والے نہیں، یہ اپنی عیاشیاں کم نہیں کریں گے، پرامن مزاحمتی تحریک سے ہی انھیں عوام کے سروں سے ہٹایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس عوام کو بجلی پر ریلیف دینے کے لیے پیسہ نہیں جب کہ بیوروکریسی کے لیے اربوں کی نئی گاڑیاں خریدی جا رہی ہیں۔ ظلم دیکھیے کہ لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، بچوں کی اسکول فیس کے پیسے نہیں، بنیادی ضروریات دستیاب نہیں اور سندھ حکومت نے 2ارب سے اسسٹنٹ کمشنر کے لیے گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو فارم 47سے مسلط کیا گیا ہے، ان کا اقتدار میں رہنا عوام کی توہین ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی اس وقت پورے ملک کی نمائندگی کر رہی ہے، کوئی دوسری جماعت عوام کے مسائل آواز نہیں اٹھا رہی۔ جماعت اسلامی کی عوامی پذیرائی بڑھ رہی ہے۔ ان شا اللہ آنے والے وقت میں جماعت اسلامی ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہو گی۔

حافظ نعیم نے گجرانوالہ کے عوام اور تاجروں کا کامیاب ہڑتال پر شکریہ ادا کیا اور اپیل کی کہ وہ جماعت اسلامی کے ممبر بنیں۔انہوں نے کہا کہ ہم متحد ہو گئے تو ان شا اللہ حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے۔