جسٹس طارق محمود کی ڈگری کاکیس،جامعہ کراچی کافیصلہ معطل

206

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس ،سندھ ہائیکورٹ نے ان فیئرمینز کمیٹی سفارشات اور سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کردیا ۔ عدالت نے کراچی یونیورسٹی کو اس حوالے سے مزید اقدامات سے روکتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ و دیگر کو نوٹس جاری کردیے ، عدالت نے فریقین سے3ہفتوں میں تفصیلی جواب طلب کرلیا۔ درخواست گزار کاکہناتھا کہ ان فیئرمیز کمیٹی اور سینڈیکیٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیریی کی ڈگری غیر موثر قرار دی تھی ،جسٹس صلاح الدین پہنور کاکہناتھا کہ کس کی ڈگری کا کیس ہے ،یونیورسٹی نے اب تک کتنے فیصلے کیے ہیں اس قسم کے ؟ وکیل کاکہناتھا کہ سنڈیکیٹ نے غیر شفاف طریقے سے فیصلہ کیا گیا ہے ،عدالت کاکہناتھا کہ کب کی ڈگری ہے ،وکلا نے بتایا کہ 30 سال پرانی ہے ڈگری ،عدالت کا کہناتھا کہ کس کی درخواست پر یہ سب ہوا ہے ،کس کی شکایت پر کارروائی کی گئی ہے،یہ کہ رہے ہیں اسلامیہ لاء کالج نے لکھا ہے خط، درخواست گزاروں کا کیا تعلق ہے اس کیس سے ، درخواست گزار کاکہناتھا کہ وکلاء کی جانب سے دائر کی گئی ہے ،کراچی یونیورسٹی کو اختیار ہی نہیں ہے ، صرف جوڈیشل کمیشن ہی کارروائی کرسکتا ہے، سنڈیکیٹ کے ایک ممبر کو پولیس 8 گھنٹے کے لیے اٹھا کر لے گئی تھی ،عدالت کاکہناتھا کہ یہاں سیاسی باتیں نا کریں ،کسی کی ڈگری آپ کینسل کررہے ہیں اس کو بلانا چاہیے ،اس بندے کو نوٹس دینا چاہیے ، جوڈیشل کمیشن میں کوئی بھی درخواست دی جاسکتی ہے، وہ چیک کرالیتے عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں کہاکہ ان فیئر مینز کمیٹی کے 17 اگست کی سفارشات معطل کی جاتی ہیں ،سنڈیکیٹ کی جانب سے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری غیر موثر قرار دینے کو بھی معطل کیا جاتا ہے ، کراچی یونیورسٹی کو آئندہ سماعت تک اس حوالے سے کوئی بھی اقدام نا کرے ،عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل ،ایڈووکیٹ جنرل سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ،ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سنے بغیر ان فیئر مینز نے کارروائی کی ہے ،عدالت سمجھتی ہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کا موقف نا سن کر آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی کی گئی ہے ،پاکستان کا آئین شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتا ہے ،لیکن بد قسمتی سے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو موقف پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا ،جوکہ غیر قانونی اور قابل اعتراض ہے ،آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت ہائیکورت کو اختیار حاصل ہے کسی کو ہدایت جاری کرسکتی ہے جو غیر قانونی کام کر رہا ہو۔