اسلام آباد (صباح نیوز)صدرآصف علی زردای وزیراعظم شہبازشریف نے دفاع ِوطن کے مقدس فریضے کی تکمیل میں مسلح افواج کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کاعہد کیا ہے آئیں سب مل کر ایک خوشحال پاکستان کی راہ ہموار کریں۔یومِ دفاع و شہدا ، 06 ستمبر 2024، کے موقع پر اپنے الگ الگ پیغامات صدر وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان فلسطین اور کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے،غزہ میں بے گناہ مسلمانوں کی نسل کشی بند کی جائے، مسئلہ کشمیر تقسیم برصغیر کانا مکمل ایجنڈا ہے۔ صدر مملکت نے یومِ دفاع و شہدا ، 06 ستمبر 2024، کے موقع پر اپنے پیغام میںکہا ہے کہ یوم ِدفاع و شہدا کے موقع پر ہم بیرونی جارحیت کے خلاف ملک کا دفاع کرنے والے اور عظیم قربانیاں پیش کرنے والے غازیوں اور شہدا کو خراج ِعقیدت پیش کرتے ہیں۔ یہ دن ہمیں اپنی خودمختاری کے دفاع کی جانب غیر متزلزل قومی عزم کی یاد دلاتا ہے۔ میں اس سرزمین کے ان بہادر سپوتوں کو خراج ِعقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے پاکستان کو نقصان پہنچانے کا دشمن کا خواب چکنا چور کر دیا۔ہماری مسلح افواج قومی خودمختاری اور ملکی سالمیت کو درپیش کسی بھی چیلنج کا جواب دینے کے لیے چوکس اور ہمہ وقت تیار ہیں۔ ہماری افواج مناسب دفاعی سازوسامان سے لیس ہیں ، مطلوبہ پیشہ ورانہ مہارت کی حامل اور ملک کو تمام چیلنجوں سے بچانے کیلئے پرعزم ہیں۔ ہم خطے میں امن و استحکام اور تمام پڑوسیوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کے خواہاں ہیں۔ تاہم کشمیری عوام کی حالت ِزار کا ازالہ کرکے ہی خطے میں دیرپا امن ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ برصغیر کی نامکمل تقسیم کے باعث کشمیری عوام کو بھارتی مسلح افواج کے ہاتھوں غیر قانونی تسلط اور دہشت گردی کا سامنا ہے۔ غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر کی خود مختار حیثیت کی منسوخی نے اس مسئلہ کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔ بھارت کشمیری عوام کے حق ِخودارادیت سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔ آج پاکستان کو بہت سے خطرات اور سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے ۔صدر نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرانے کے لیے دشمن ممالک پاکستان مخالف عناصر کی حمایت کرکے ملک کو نقصان پہنچانے پر تلے ہوئے ہیں۔ اِن چیلنجز کے پیشِ نظر، ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردوں کو شکست دینے کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔ ہم دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے اپنی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہیں۔آج کے دن ، ہم اپنے بہادر بیٹوں کے عزم، استقلال اور جذبہ حب الوطنی کی یاد مناتے ہیں ۔ آج ہم دفاع ِوطن کے مقدس فریضے کی تکمیل میں مسلح افواج کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کا عہد کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت فرمائے اور ہمیں امن اور خوشحالی کی راہ پر گامزن فرمائے۔ افواجِ پاکستان زندہ باد!پاکستان پائندہ باد!۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف کایوم دفاع و شہدا پر اپنے پیغا م میں کہنا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں 6 ستمبر انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ہر سال اس دن، پاکستانی قوم یوم دفاع و شہدا بڑے ولولے اور احترام سے مناتی ہے۔ ہم سب مادر وطن کے بیٹوں اور افواج پاکستان کے عظیم سپوتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے 6 ستمبر 1965 کو ہماری سر حدوں پر حملہ آور دشمن کے خلاف بے خو فی سے لڑتے ہوئے اسے شکست فاش دی۔ دشمن کے اس غیر اعلانیہ حملے اور عددی برتری کے باوجود افواج پاکستان کی بیداری اور تیاری کی بدولت تمام محاذوں پر ہزیمت اور عبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ گزشتہ 59 سال سے، افواج پاکستان ہردم تیاراور پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور حربی تیاریوں کا مظاہر ہ کرکے جذبہ یوم دفاع کو زندہ رکھے ہوئے ہیں جو ہمارے دفاع اور استقلال کی علامت بن چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قوم ہر چیلنج میں سرخرو ہوئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ بلا شبہ ہمار ی افواج کا حوصلہ اور فرض سے لگن ہی پاکستان کی سلامتی کی بنیاد ہے،ان کی قربانیوں کی بدولت ہم ایک آزاد اور خود مختار مملکت میں زندگی گزار رہے ہیں، میں شہدا کے خاندانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جن کا جذبہ اور حوصلہ ہمیں محفوظ اور مضبوط پاکستان کی تعمیر کا عزم بخشتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جدید ترین حربی صلاحیتوں سے لیس ہماری مسلح افواج اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختار تشخص کو نا قابل تسخیر بنانے کے لیے اپنی استعداد میں مسلسل اضافہ کر رہی ہیں۔ہماری حکومت تصادم کے بجائے مکالمے اورٹکرائو کے بجائے تعاون اور شراکت داری پر یقین رکھتی ہے۔ ہمارا مقصد ایسی ساز گار فضا پیدا کرنا ہے جہاں تمام اقوام ترقی کریں اور غربت، بیماری اور جہالت جیسے مشترکہ مسائل حل کرنے پر توجہ دیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ بد قسمتی سے مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہو نا خطے میں قیام امن اور ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ مسئلہ کشمیر تقسیم برصغیر کانا مکمل ایجنڈا ہے جسے کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردوں کے مطابق استصوابِ رائے کے ذریعے فوری حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمسایوں سے اٹھنے والی دہشتگردی کی جڑوں کو باہمی تعاون اور مشترکہ مفاد کی حکمت عملی کے ذریعے اکھاڑنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ آج کے دن، میں آپ کے لیے امید اور عزم کا پیغام دیتا ہوں۔ یاد رکھیں، ہمارا ماضی بحیثیت قوم ہمارا مشکلات پر قابو پانے کی صلاحیت کا گواہ ہے۔ ہر بار، ہم مضبوط تر اور عسکری اعتبار سے سخت جان ہو کر ابھرے ہیں۔ آج کے دن ہمیں اسی عزم مصصم سے کام لینا ہوگا جو ہمیشہ ہماری پہچان رہا ہے۔ عزمِ استحکام کے تحت نظر ثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان کا مقصد تمام اقسام کی دہشت گردی بشمول ڈیجیٹل دہشت گردی کو ہمیشہ کے لیے جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب مل کر ایک خوشحال پاکستان کی راہ ہموار کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔ ہم ہر پلیٹ فارم پر اپنی آواز فلسطین کے لیے بلند کرتے رہیں گے۔ فلسطینی عوام نے اسرائیلی قبضے کے خلاف اپنی طویل جد وجہد میں نا قابل یقین جرت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے اور غزہ میں بے گناہ مسلمانوں کی نسل کشی بند کرے۔میں شہدا اور غازیوں کے خاندانوں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں۔ اللہ تعالی شہدا کے درجات بلند کرے اور ان کے اہل و عیال کو جرت اور ہمت عطا فرمائے۔ آئیے! شہدا کے جذبے کواپنے دلوں میں بسا کر پاکستان کا تحفظ اور تعمیر کریں اور جذبہ دفاع پاکستان کو بیدار کرتے ہوئے عظمت کی بلندیوں کو چھو لیں۔