صائم ایوب اور شان مسعود کی دوسری وکٹ پر107 رنز کی شراکت

147

راولپنڈی میں دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن پاکستان کی پہلی اننگ میںصائم ایوب اور شان مسعود کی دوسری وکٹ کی شراکت میں 26.2 اوور میں107 رنز جوڑے جو پاکستان کے لئے بنگلا دیش کے خلاف دوسری وکٹ کی چوتھی 100رنز سے بڑی شراکت تھی۔

پاکستان کی پہلی وکٹ پہلے اوور کی آخری گیند پر کسی اسکور کے بغیر گر گئی تھی۔ تیز بولر تسکین احمد نے عبداللہ شفیق کو بولڈ کرکے اپنی ٹیم کو پہلے ہی اوور میں کامیابی دلادی تھی۔ پہلی وکٹ گرنے کے بعدصائم ایوب اور شان مسعود 26.2 اوور میں107 رنز کی شراکت کرنے میں کامیاب رہے ۔ شان مسعود کے آئوٹ ہونے کے بعد یہ شراکت ٹوٹی جو69 گیندوں پر2 چوکوں کی مدد سے57 رنز بناکر آئوٹ ہوئے تھے۔انکے آئوٹ ہونے کے بعد صائم ایوب نے اپنی اننگ جاری رکھی اور110 گیندوں پر4 چوکوں اور2 چھکوں کی مدد سے58 رنز بناکر آئوٹ ہوئے۔

پاکستان کی جانب سے بنگلا دیش کے خلاف دوسری وکٹ کی سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ اظہر علی اور محمد حفیظ کے پاس ہے۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے کھلنا میں اپریل2015 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں60 اوور میں227 رنز جوڑے تھے۔ پاکستان کی پہلی وکٹ11.5 اوور میں50 رنز کے مجموعی اسکور پر گری تھی جس کے بعدا ظہرعلی اور محمد حفیظ نے 60 اوور میں227 رنز جوڑے تھے۔ اظہرعلی کے آئوٹ ہونے کی وجہ سے یہ شراکت ٹوٹی تھی جو246 منٹ میں177 گیندوں پر4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 83 رنز بناکر آئوٹ ہوئے تھے۔انکے آئوٹ ہونے کے بعد محمد حفیظ نے اپنی اننگ جاری رکھی تھی اور 464 منٹ332 گیندوں پر23 چوکوں اور3 چھکوں کی مدد سے224 رنزبناکر آئوٹ ہوئے تھے۔ اس شراکت کی بدولت پاکستان نے 168.4 اوور میں628 رنز بنائے تھے۔ یہ ٹیسٹ کسی فیصلہ کے بغیر ختم ہوا تھا۔

کراچی میں اگست 2003 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں محمد حفیظ اور یاسر حمید نے دوسری وکٹ کی شراکت میں44.5 اوور میں134 رنز جوڑے تھے جو پاکستان کی جانب سے بنگلا دیش کے خلاف اس وکٹ کی دوسری سب سے بڑی شراکت ہے۔ پاکستان کی پہلی وکٹ 5.2 اوور میں 10کے مجموعی اسکور پر گری تھی جس کے بعد ان دونوں کھلاڑیوں نے میچ کی چوتھی اننگ میں 134 رنز کی شراکت کی تھی۔ محمد حفیط کے آئوٹ ہونے کی وجہ سے یہ شراکت ٹوٹی تھی جو217 منٹ میں151 گیندوں پر6 چوکوں کی مدد سے50 رنز بناکر آئوٹ ہوئے تھے۔ انکے آئوٹ ہونے کے بعد یاسر حمید نے اپنی اننگ جاری رکھی تھی اور229 منٹ میں161 گیندوں پر15 چوکوں کی مدد سے105 رنز بناکر آئوٹ ہوئے تھے۔پاکستان نے اس ٹیسٹ میں 7 وکٹوں سے جیت حاصل کی تھی۔

پاکستان کے لئے دوسری وکٹ کی تیسری سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ اظہر علی اور توفیق عمر کے پاس ہے۔ان دونوں کھلاڑیوں نے میرپور، ڈھاکا میں دسمبر 2011 میں ہوئے ٹیسٹ میں47.3 اوور میں127 رنز جوڑے تھے۔ پاکستان کی پہلی وکٹ 4.1 اوور میں23 رنز کے مجموعی اسکور پر گری تھی جس کے بعد یہ دونوں بلے باز127 رنز کی شراکت کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ اظہر علی کے آئوٹ ہونے کی وجہ سے یہ شراکت ٹوٹی تھی جو205 منٹ میں147 گیندوں پر7 چوکوں کی مدد سے57 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔انکے آئوٹ ہونے کے بعد توفیق عمر نے اپنی اننگ جاری رکھی اور361 منٹ میں256 گیندوں پر16 چوکوں کی مدد سے130 رنز بناکر آئوٹ ہوئے۔ اس میچ میں پاکستانی ٹیم 7 وکٹوں سے فاتح رہی تھی۔