ناروال(صباح نیوز)وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی و خصوصی اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ٹیکنالوجی میں برپا ہونے والا انقلاب قوموں کے مستقبل کا تعین کریگا، آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے دنیا کو نئی جہتوں سے متعارف کروایا ہے ،ناکامی سے سیکھیں نہ کہ ناکامی کے بعد آپ اپنے کام کو ترک کر بیٹھیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ای۔لائبریری نارووال میں ڈیجیٹل نارووال پروگرام کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم جس دنیا میں رہ رہے ہیں یہ ڈیجیٹل انقلابی کی دنیا ہے آنے والے دنوں میں ٹیکنالوجی میں بھرپا ہونے والا انقلاب قوموں کے مستقبل کا تعین کرے کا۔تختی سے شروع ہونے والا سفر آج 5جی تک پہنچ چکا ہے۔آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے دنیا کو نئی جہتوں سے متعارف کروایا ہے ہمیں تبدیلی کے نئے رجحانات سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہونا چاہیے۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ ہم نوجوان نسل کو مخالفوں کو گالی گلوچ نہیں سکھا رہے،ایک جماعت نے ہم سب کو چور ڈاکو بنا کر پیش کیا مجھے نارووال سپورٹس سٹی منصوبے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،وجہ یہ تھی کہ اتنا بڑا منصوبہ اتنے چھوٹے شہر میں کیونکر بنادیا ہے،اس کے پیچھے انکی نفرت آمیز سیاست موجود تھی۔سوشل میڈیا کے ذریعے جب آپ کسی کے ذہن میں جھوٹی نفرت پیدا کریں گے تو اس کے نتائج یہی نکلیں گے۔انھوں نے کہا کہ ایک ریاست کے اندر سزا وجزا کا اختیار ریاست کے پاس ہوتا ہے نہ کے ہر کوئی اپنی حیثیت میں خود لوگوں کے قتل کے فتوے دیتے پھریں۔یہ جو نیا انداز چل نکلا ہے کہ ہر کسی پر فتوی لگانا یہ بہت غلط بات ہے بحثیت مسلمان ہمیں امت کے اندر نفرت کے بیج نہیں بونے چاہیں۔وفاقی وزیرنے کہا کہ جو آپ کو سیاست میں نفرت کا سودا بیچے اسکو انکار کر دیں اور جو سیاست میں محبت اور باہمی ہم آہنگی کا سودا بیچے اسکے قبول کریں۔ہم اپنے نوجوانوں کو فنی تعلیم اور ڈیجیٹل تعلیم دینے کیلئے بہت پہلے سے کوشاں ہیں ،ہم اپنے ملک کے نوجوانوں کو چین کی مدد سے آئی۔ٹی۔کی تعلیم دینا چاہتے ہیں۔اور اسکے لئے وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ چین کے دوران معاہدے بھ کیے ہیں۔ڈیجیٹل ورلڈ میں آپ اپنے ملک کے برینڈ ایمبیسڈر بھی ہیں آپ کو ہر حال میں کوالٹی اور دیانتداری کا مظاہرہ کرنا ھوگا۔آپ کی بہتر کمٹمنٹ کے ذریعے آپ کا اور آپکے ملک کا نام روشن ہوگا۔اپنے کام کی کوالٹی کے ذریعے بہتر نام بنائیں اور اپنی سروسز کے معیار کو بلند کریں تاکہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں آپ کیلئے زیادہ مواقع پیدا ہوں۔ہم اس فیز میں 10ہزار نوجوانوں کو ڈیجیٹل نارووال پروگرام کے تحت ٹرین کرنا چاھتے ہیں۔اپنے خوابوں کو لمٹیڈ نہ بنائیں ارشد ندیم کی مثال آپ سبھی کے سامنے ہے اسنے اچھے جوگر اور اچھے نیزے کے بغیر محنت کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کیا اور اپنی کامیابی کے ذریعے اپنے لئے وسائل اور کامیابی کا سامان پیدا کیا۔اگر آپ میں کرنے کا جذبہ ہے تو وسائل کی قلت آپ کا راستہ نہیں روک سکتی۔اگر آپکو اپنی منزل کا علم ہے تو سواری کا انتظار کیے بنا پیدل سفر شروع کر دیں تاکہ آپ منزل کی جانب سفر کا آغاز تو کرسکیں۔ہمیشہ مثبت سوچ کو اپنائیں آدھا گلاس خالی سوچنے کی بجائے آدھا بھرا ہوا سوچیں گے تو ہی آپ کے پاس آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہوگا۔ناکامی سے سیکھیں نہ کہ ناکامی کے بعد آپ اپنے کام کو ترک کر بیٹھیں۔آپ ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں میرا آپ کے ساتھ وعدہ ہے کہ ہم آپ کو تمام تر وسائل مہیا کریں گے۔ہم نارووال میں انڈسٹریل اسٹیٹ بنانے جارہے ہیں جہاں ٹیکنالوجی کی کمپنیاں بھی آئیں گی۔ہمارے مخالفین صرف سوشل میڈیا پر جھوٹا پراپیگنڈا کرتے ہیں اور حقیقت کی دنیا سے دور ہیں۔آج انکے ناکام چار سالوں کو خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں آج بجلی کے بل بلند ترین سطح پر ہیں یہ تبدیلی سرکار کی ناکام پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔میری باتیں سننے کی بجائے آپ اپنے دیماغ سے سوچیں کی کیا میری باتیں آپکے مشاہدے کے مطابق ٹھیک ہیں کہ نہیں۔لندن قیام کے دوران مجھے دیکھ کر ایک خاتون نے چور چور کا نعرہ لگایا تو میں نے اسے کہا کہ آپ میرے ساتھ مل کر دعا کریں کہ اگر میں نے سچ میں پاکستان کو لوٹا ہے تو میرے اوپر اللہ کی لعنت ہو اور اگر آپ جھوٹا الزام لگا رہی ہیں تو آپ پر اللہ کی لعنت ہو تو وہ مکمل طور پر خاموش ہوگئی،کیونکہ اسے سچ کا تو علم نہیں تھا بس سنی سنائی بات پر یقین کیا ہوا تھا۔آج دنیا بھر میں فیک نیوز اور مس انفارمیشن بہت بڑا چیلنج ہے آج ہماری حکومتوں اور عدالتوں کو مل کر یہ کام کرنا ہوگا تاکہ جھوٹ کی بنیاد پر کسی کی کردار کشی کرنے والوں کو قانون کے گھیرے میں لایا جاسکے۔بعد ازاں انہوں نے نارووال میڈیکل کالج میں تعینات ہونے والے فکیلٹی ممبران میں انکی تقرری کے آرڈرز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ میں اللہ تعالی کا شکر گزار ہوں کہ آج میرے آیا اور خواب کو تعبیر ملی ہے۔1997 میں ہم نے ڈی۔ایچ۔کیو کی جگہ کی نشاندہی کی اور جگہ کی خرید کی بعد میں مارشل لا کیوجہ سے کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوسکا 2008 میں جب ہماری صوبائی حکومت بنی تب ہم نے ترجیحی بنیادوں پر اس ہسپتال کی بلڈنگ کو آپ گریڈ کیا اور اسی وقت میرے ذہن میں تھا کہ ہم نے اس ہسپتال کو اس قابل بنانا ہے کہ کل کو نارووال میڈیکل کالج کی بنیاد رکھنے میں ہمیں مدد ملے۔مگر 2018 کی تبدیلی نے نارووال کے تمام تر منصوبوں کو میرے نام سے منسوب کرکے متروک کردیا گیا۔اس وقت کی حکومت نے مجھے نارووال شہر میں نارووال سپورٹس سٹی جیسا بڑا منصوبہ بنانے کی وجہ سے انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔مجھے جو خواب آپریشن بیڈ پر بھی تھا آج اس خواب کو حقیقت میں ڈھلتے دیکھ کر مجھے بیت خوشی ہو رہی ہے۔میرا تعلق ایک تعلیم یافتہ گھرانے سے ہے مجھے یہاں کے لوگوں نے خالص تعلیم کی بنیاد پر 1993 میں پہلی مرتبہ منتخب کی اور میں نے نارووال کی دھرتی کے بچوں کیلئے تعلیم کے مواقع پیدا کرکے اپنا وہ قرض ادا کرنے کی کوشش کی ہے آج فنی تعلیم سے لے کر تمام تر شعبہ جات کی تعلیم کے تمام تر ادارے نارووال میں موجود ہیں۔ہم نے نارووال کو اس قابل بنا دیا ہے کہ پاکستان میں اسکا تعارف تعلیم کی بنیاد پر ہے۔بہتر نتائج کیلئے بہترین لوگوں کا انتخاب کرنا پڑتا ہے۔اور نارووال میڈیکل کالج کیلئے بھی ہم نے کوشش کرکے میرٹ کی بنیاد پر بہتر فکیلٹی کا انتخاب کیا ہے اور مجھے خوشی ہے کہ آپ سب کا انتخاب %100 میرٹ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ہیلتھ کے بہتر نظام کی بنیاد بہتر میڈیکل ایجوکیشن پر ہے۔اسلئے ہمیں میڈیکل کالج کی بنیاد بہترین ایجوکیشنل سسٹم پر رکھنی ہے۔آپ اس ادارے کی بنیاد رکھیں گے۔مجھے آپ سبھی سے امید ہے کہ آپ بہتر کلچ اورروایات کی بنیاد پر اس ادارے کی بنیاد رکھیں گے۔آپ ایسے پیشے میں ہیں کہ جو دنیا کا مقدس ترین پیشہ ہے۔ہمیں نارووال میڈیکل کالج کے گریجوایٹ کو تعلیم کے ساتھ بہتر تربیت اور روایات مہیا کرنی ہیں تاکہ وہ ملک بھر میں اس ادارے کی پہچان بنیں۔نارووال میڈیکل کالج کی سینئر فکیلٹی کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہوگی کہ یہاں سے مریضوں کو لاھور ریفر کرنے کی بجائے آپ خود یہاں پر ایسے تمام امراض کا علاج کریں تاکہ بلاوجہ مریضوں کو ریفر کرنے کا رواج ختم ہو۔آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے آج میڈیکل کے شعبے کو بالکل نئی سمت ڈی ہے اس لئے فکیلٹی ممبران کو چاھیے کہ وہ یہ مہارتیں سیکھیں۔ہمارا ماٹو یہ ہونا چاھیے کہ ہم نارووال میڈیکل کالج کو کنگ ایڈورڈ سے اوپر لے کر جائیں۔میں امید کرتا ہوں کہ آپ سبھی اس عزم کی تکمیل کیلئے مل کر محنت کریں گے۔میری آپ سب سے درخواست ہے کہ یہ ایک کالج نہیں بلکہ ایک مشن ہے جسے ہم نے ملکر کامیاب کرنا ہے۔اس موقع پر تقریب کے میزبان و پرنسپل نارووال میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر ظفر چودھری نے بھی خطاب کیا۔