اسلام آباد (آن لائن)سینیٹ اجلاس میں بلوچستان کی صورتحال پر بحث کے دوران اْس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی جب تحریک انصاف کے سینیٹر دوست محمد خان نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں تو عمران خان کو رہا کریں کیونکہ ’’عمران خان دہشت گردی کا ماہر ہے۔‘‘ اِس پر چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی عدم موجودگی میں اجلاس کی صدارت کرنے والے سینیٹر عرفان صدیقی نے توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ’’ دوست محمد خان صاحب! اپنا جملہ درست کر لیں۔ آپ غالباً یہ کہنا چاہتے ہیں کہ عمران خان دہشت گردی کے خاتمے میں مہارت رکھتے ہیں۔‘‘ شدت جذبات میں آئے سینیٹر دوست محمدصدر نشین کی بات سمجھے بغیر ہی فوراً بولے’’ سر آپ ہماری مخالف پارٹی کے ہیں۔ اِس لیے یہ بات کہتے ہیں‘‘۔ اِس دوران سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور تحریک انصاف کے راہنما سینیٹر شبلی فراز اور محسن عزیز اپنی نشستوں سے اٹھ کر سینیٹر دوست محمد خان کے پاس گئے اور اْنہیں سمجھانے کی کوشش کی۔ سینیٹر شبلی فراز نے پشتو میں بھی انہیں سمجھانے کی پوری کوشش کی لیکن دوست محمد خان بولتے اور اپنی بات پر ڈٹے رہے اور آخر کار یہ کہتے ہوئے نشست پر بیٹھ گئے کہ’’ میں پھر کہتا ہوں عمران خان دہشت گردی کا ماہر ہے۔