روالپنڈی (خبرایجنسیاں) 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران عدالت نے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بچوں سے فون پر بات کرانے کی ہدایت کردی۔احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کی، دوران سماعت عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جیل سے عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ملزمان کی جانب سے وکلا عثمان گل اور چودھری ظہیر عباس عدالت میں پیش ہوئے، نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی اپنی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔وکلا کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کے تفتیشی افسر پر جرح کی گئی، اس دوران بانی پی ٹی آئی 2 مرتبہ روسٹرم پر آئے، پہلی مرتبہ انہوں نے عدالت سے وکلا فیملی ممبران اور میڈیا نمائندوں کو روکنے کی شکایت کی جب کہ دوسری مرتبہ عمران خان نے بیٹوں سے فون پر بات نہ کرانے کی شکایت
کی۔عمران خان نے مؤقف اپنایا کہ عدالت کے حکم کے باوجود جیلر 3 ہفتوں سے بیٹوں سے بات نہیں کرا رہا، ہفتے میں کوئی ایک دن اور وقت مقرر کر دیں اور سختی سے ہدایت کر دیں کہ میری بیٹوں سے بات کرائی جائے۔عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی شکایت پر ڈپٹی سپرنٹینڈنٹ جیل طاہر شاہ کو طلب کرلیا، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا وجہ ہے کہ ان کی بیٹوں سے بات نہیں کرائی جارہی؟جس پر ڈپٹی سپرنیٹینڈنٹ نے جواب دیا کہ عمران خان کی بیٹوں سے بات کرانے کے لیے کل فون ملایا لیکن وہ موجود نہیں تھے، جب بھی ان کے بیٹوں کو فون ملاتے ہیں وہ دستیاب نہیں ہوتے۔ ڈپٹی سپرنٹینڈنٹ نے کہا کہ عدالت حکم کر دے، سپرنٹینڈنٹ کے ساتھ مشاورت کے بعد دن فکس کر لیں گے، بانی پی ٹی آئی نے ڈپٹی سپرنٹینڈنٹ طاہر شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ طاہر تم پڑھے لکھے انسان ہو کوئی عقل کی بات کرو۔جیلر کی یقین دہانی پر عمران خان میڈیا انکلوژر کے پاس واپس آئے اور مسکراتے ہوئے کہا کہ اب اگر اس نے بات نہ کرائی تو اکرم کی طرح یہ بھی مسنگ پرسن کر دیا جائے گا۔دوران سماعت ملزمان کے وکلا کی جانب سے190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے تفتیشی افسر عمر ندیم پر جرح مکمل نہ ہو سکی۔ملزمان کے وکلا آج جمعہ کوبھی تفتیشی افسر عمر ندیم پر اپنی جرح جاری رکھیں گے جب کہ نئے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت بھی آج ہوگی۔