اسلام آباد/واشنگٹن /تہران /برسلز/بیجنگ (نمائندہ جسارت +مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گرد پاکستان کی ترقی اور سی پیک کے منصوبے روکنا چاہتے ہیں، دہشت گرد پاکستان اور چین کے درمیان فاصلے پیدا کرنا چاہتے ہیں،ملک دشمنوں سے اب کوئی بات نہیں ہوگی ،دہشت گردی کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے ،فوج کو تمام وسائل مہیا کریں گے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چند دنوں میں دہشت گردی کے اندوہناک واقعات ہوئے، حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں 50 سے زائد شہری اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار بھی شہید ہوئے، ڈیرہ اسماعیل خان، کرک میں بھی بے گناہ لوگوں کو شہید کیا گیا، فتنہ الخوارج کے دہشت گرد افغانستان سے آپریٹ کرتے ہیں، دہشت گردوں کے خلاف مؤثر آپریشن بھی ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، بلوچستان میں دہشت گردی کا مقصد ملک میں خلفشار پیدا کرنا ہے، دہشت گردوں نے بس سے اتار کر معصوم لوگوں کو شہید کیا، بلوچستان میں بھرپور کاررروائی کی جائے گی۔ شہباز شریف کے بقول ہمیں اپنے دشمنوں کو پہنچاننا ہوگا،پاکستان کے آئین اور جھنڈے کو تسلیم کرنے والوں سے بات چیت کے راستے کھلے ہیں، دشمن کے ساتھ نہ بات چیت ہو سکتی ہے نہ ہی نرم رویہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔وزیراعظم نے کابینہ اراکین سے گفتگو میں کہا کہ میں بہت جلد بلوچستان کا دورہ کروں گا اور وہاں کی صورتحال کا جائزہ لوں گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم دفترسے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ محسن رضا نقوی اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ملاقات کی اور انہوں نے وزیراعظم کو بلوچستان کی سیکورٹی اور مجموعی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی۔وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ بلوچستان کو دہشت گردوں کی نشان دہی کرکے بھرپور کارروائی کی ہدایت کردی۔قبل ازیں وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے صدرمملکت آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کی تھی۔دوسری جانب امریکا ،اقوام متحدہ، یورپی یونین، چین اور ایران نے بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کی ہے اور قصور واروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کے ترجمان جوناتھن لالی نے کہا ہے کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔نیویارک میں بریفنگ کے دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اس بات پر زور دیتے ہیں کہ شہریوں کے خلاف حملے ناقابل قبول ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل جان سے جانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تحقیقات کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ذمے داروں کا احتساب کیا جائے۔یورپی یونین کی خارجہ امور اور سیکورٹی پالیسی کی ترجمان نبیلہ مسرالی نے کہا کہ دہشت گردی اور تشدد کی کسی بھی صورت میں کہیں جگہ نہیں اور یہ جمہوریت کی بنیادوں کے لییخطرہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری ہمدردی دہشت گرد حملے میں متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہے۔علاوہ ازیں ایرانی سفارتخانے کی بھی موسیٰ خیل اور قلات واقعے پر شدید مذمت کی۔ادھر چین نے بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی بھرپور حمایت اور سیکورٹی تعاون میں اضافے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس بریفنگ کے دوران کیا۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بلوچستان میں قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ڈٹا ہوا ہے۔ترجمان نے پاکستان کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں، امن اور سماجی یکجہتی کو برقرار رکھنے کے لیے دوست ملک کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔