مجھے کچھ ہوا تو ذمے دار ڈی جی آئی ایس آئی اور عاصم منیر ہوں گے‘ عمران خان

173

راولپنڈی (صباح نیوز) پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے کچھ ہوا تو ذمے دار ڈی جی آئی ایس آئی اور عاصم منیر ہوں گے‘ میرا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ سے بات ہوگی تو صرف ملک، آئین کے لیے ہوگی‘ جیل میں کچھ زیادہ ہی سختیاں ہو رہی ہیں‘ لگتا ہے ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سفارشی کو لے کر آئے جس نے کرکٹ تباہ کردی‘ ورلڈکپ میں ہم پہلی 4 اور ٹی20 کی8 ٹیموں میں جگہ بنانے میں ناکام رہے جب کہ محسن نقوی کی سرجری کے بعد ہم بنگلادیش سے پہلی بار ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ہار گئے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور ملک میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے ہیں، ہر روز خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں شہادتیں ہو رہی ہیں، پنجاب میں چوری، ڈکیتی اور پولیس ملازمین کو شہید کیا جا رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ان سب کے پیسے اور پراپرٹیز باہر ہیں‘ یہ صرف قرض لے رہے ہیں، قرض لینے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے‘ان کے پاس کوئی پلان نہیں ہے‘ بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں اور پروفیشنلز ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، اگر عوام تنقید کرے تو یہ ڈیجیٹل دہشت گردی بنا دیتے ہیں، میری اپیل ہے کہ فوج ہم سب کی ہے، ملک کو مضبوط ادارے کی ضرورت ہے، یہ جو کر رہے ہیں یہ خودکشی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا ملک سے باہر کوئی پیسہ نہیں ‘میں زرداری نواز شریف کی طرح ڈیل نہیں کرسکتا ۔ صحافی نے سوال کیا ملک کے حالات خراب ہیں، آپ قومی مفاہمت کریں وہ آپ کو اور آپ ان کو معاف کردیں؟جس پر عمران خان نے جواب دیا جیسے اسرائیل فلسطین کو کہہ رہا ہے ماضی میں جو ہوا اس کو بھول جائیں، آپ کہہ رہے ہیں کہ میں فراڈ الیکشن کو بھول جائوں ۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی پاکستان والے انصاف مانگ رہے تھے، ہمارے خلاف نہیں تھے، ڈنڈوں سے صرف بھیڑ بکریاں کنٹرول ہوتی ہیں انسان نہیں ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش میں کیا ہوا، آرمی چیف، چیف جسٹس اور پولیس چیف سب حسینہ واجد کے تھے، عوام نکلے تو اپنا حق لے کر گئے ۔ صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا اطلاعات ہیں کہ محسن نقوی کے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے رابطے کے بعد اعظم سواتی کی ملاقات کرائی گئی اور آپ نے جلسہ ملتوی کردیا، لیکن اسی محسن نقوی پر آپ کڑی تنقید کرتے ہیں؟ بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا یہ ساری حکومت جھوٹ پر چل رہی ہے ۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے2 بار قتل کرنے کی کوشش ہوئی، سی سی ٹی وی فوٹیج آئی ایس آئی نے چوری کی، جہاں مجھ پر حملہ ہوا، وہاں کا کنٹرول رات کو آئی ایس آئی نے سنبھال لیا تھا، آپ جو مرضی کرلیں، 8 فروری کو آپ کا بیانیہ قوم نے مسترد کردیا ۔انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ تعینات عملے کو چوتھی مرتبہ تبدیل کردیا گیا، یہ مجھے فراہم کیے جانے والے کھانے کو چیک کرتے تھے کہ اس میں زہر تو نہیں ملا، یہ سب آئی آیس آئی کنٹرول کرتی ہے، دوبارہ کہہ رہا ہوں مجھے کچھ ہوا تو آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی ذمہ دار ہوں گے۔