میرپورخاص (نمائندہ جسارت) ڈپٹی کمشنر میرپورخاص ڈاکٹر رشید مسعود خان نے کہا ہے کہ پولیو ایک خطرناک مرض ہے اس لئے جو والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے انکار کر رہے ہیں ان کے خدشات دور کرکے انہیں آمادہ کیا جائے۔ یہ ہدایت انہوں نے 9 ستمبر سے 13 ستمبر 2024ء تک ہونے والی انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے متعلق انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے دربار ہال میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو دی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس قومی فریضے میں سب کو سنجیدگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے اور ہدایت کی کہ مہم کے دوران پولیو ٹیمیں ، ویکسینیٹرز اور تعلقہ سپروائزر کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے اور جہاں پر کارکردگی بہتر نہ ہو اسے بہتر کیا جائے اس ضمن میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ برداشت نہ کی جائے۔ انہوں نے تمام اسسٹنٹ کمشنروں کو ہدایت کی کہ پولیو مہم کے سلسلے میں تحصیلوں میں جو بھی مسائل اور مشکلات درپیش ہوں انہیں حل کروایا جائے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر میرپورخاص ڈاکٹر جیرام داس ، ڈسٹرکٹ فوکل پرسن پولیو پروگرام ڈاکٹر نارائن داس جگانی نے بتایا کہ محکمہ صحت کی جانب سے پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام مطلوبہ انتظامات مکمل کئے جا رہے ہیں اس مہم کے دوران ضلع بھر کے پیدائش سے 5 سال تک عمر کے3لاکھ 48 ہزار 465 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اس ضمن میں 1070ٹوٹل ٹیمیں ، 97 فکسڈ ٹیمیں ، 53 ٹرانزٹ ٹیمیں ، 249 ایریا انچارجز اور 62 یو سی ایم اوزمقرر ہوں گے . اجلاس میں ڈویڑنل ٹاسک فورس نیوٹریشن پروگرام خاوند سیال نے کہا کہ پولیو مہم کے ساتھ ساتھ بچوں کی غذائیت پر بھی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے اور کہا کہ حکومت سندھ اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے صحت مراکز میں غذائیت پروگرام سے منسلک کروایا جائے۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون محمد علی بلوچ ، تمام تحصیلوں کے اسٹنٹ کمشنرز ، ڈبلیو ایچ او کے ایریا کوآرڈینیٹر تہور حسین ، ڈاکٹر شیر ، یونیسف کے کمیونٹی کمیونیکیشن آفیسر منیر ابڑو اور متعلقہ افسران نے شرکت کی ۔