کوئٹہ(نمائندہ جسارت )کوآرڈینیٹرایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان انعام الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پولیو کیسز پھر سے بڑھنے کی ایک اہم وجہ انسداد پولیو مہم کے دوران کوئٹہ بلاک کے کچھ علاقوں میں جعلی پولیو ویکسینشن ہے ،فیک پولیو مہم کا حصہ بننے اور فرائض میں غفلت برتنے والے 74 ورکروں کو ملازمتوں سے برخاست کیا ہے، رواں سال ملک میں پولیو کے پندرہ کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے بارہ بلوچستان میں رپورٹ ہوئے، بلوچستان میں پولیو کیسز میں اضافے کی بڑی وجہ لوگوں کی نقل مکانی اور انکاری والدین ہیں۔کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انعام الحق نے کہا کہ بلوچستان میں رواں سال بارہ پولیو کے کیسز سامنے آئے جن میں سے تین بچوں کی موت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پولیو کے کیسز میں اضافے کی بڑی وجوہات لوگوں کی نقل مکانی ہے جس کی وجہ سے پولیو وائرس ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہورہا ہے اور دوسرا انکاری والدین ہیں جو اپنے بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے نہیں پلاتے اور بچوں میں غذائی قلت اور قوت مدافعت کی کمی کی وجہ سے ان پر پولیو وائرس حملہ کرتا ہے اور وہ پولیو کا شکار ہوجاتے ہیں۔ کوآرڈینیٹرایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان انعام الحق نے کہا کہ بلوچستان میں پولیو کیسز پھر سے بڑھنے کی ایک اہم وجہ انسداد پولیو مہم کے دوران کوئٹہ بلاک کے کچھ علاقوں میں جعلی پولیو ویکسینشن ہے۔ بعض والدین پولیو ورکرز کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلاتے پولیو ورکرز قطرے پلائے بغیر بچوں کی انگلیوں پر نشانات لگانے میں ملوث پائے گئے ہیں۔فیک پولیو مہم کا حصہ بننے اور فرائض میں غفلت برتنے والے 74 ورکروں کو ملازمتوں سے برخاست کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حالیہ پولیو کیسز میں اضافہ تشویشناک ہے صوبے کے 20 اضلاع کے ماحول میں پولیو وائرس موجود ہے اس قبل صوبے کے 17اضلاع کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس موجود ہے پولیو کے 7 کیسز کوئٹہ بلاک میں رپورٹ ہوئے، خاران میں پولیو وائرس کا کیس پہلی بار سامنے آیا جو انکاری والدین کی وجہ سے سامنے آیا، ڈیرہ بگٹی، خاران،چمن ،قلعہ عبداللہ، کوئٹہ سے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ قلعہ عبداللہ سے رپورٹ ہونے والا کیس کراچی سے نقل مکانی کرکے یہاں آیا تھا اور بچہ پولیو کا شکار ہوا انہوں نے بتایا کہ 9 ستمبر سے بلوچستان بھر میں پولیو مہم چلارہے ہیں یہ مہم صوبے کے 36 اضلاع میں چلائی جائے گی جس میں 2.65 ملین بچوں کو پولیو سے بچائوکے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا۔