پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کا وی پی این بلاک نہ کرنے کا اعلان

284

 اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نےورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کو بلاک نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی اے وی پی این کو بند نہیں کرسکتا کیونکہ اس سے بزنس متاثر ہوتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر پلوشہ محمدزئی خان کی زیر صدارت سینیٹ میں منعقد ہوا، جس میں پی ٹی اے  اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے اراکین سمیت دیگر انٹرنیٹ ایکسپرٹیز نے شرکت کی۔

پی ٹی اے حکام نے مزید کہاکہ ٹوئٹر کو ہم نے وزارت داخلہ کی ہدایت پر بند کیا ، ٹوئٹر ایکس پر غیر قانونی مواد بہت زیادہ پبلش ہوتا تھا، ایکس اب بھی پاکستان میں چل رہا ہے وی پی این کی مدد سے ایکس کا ستعمال کرکے حکومت اور اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہاہے، لیکن ہم وی پی این کو بند نہیں کرسکتے کیونکہ پی ٹی اے وی پی این کو کنٹرول نہیں کرتا، وی پی این بند کرنے کی صورت میں کافی مالی نقصان ہوگا۔

 پی ٹی اے کے ممبر انفورسمنٹ نے اجلاس میں  بتایا کہ 18 جون 2024 کو کراچی سمندر کے قریب ایس ایم ڈبلیو فور آپٹیکل فائبر کیبل کے کٹ کی وجہ سے انٹر نیٹ ٹریفک میں خلل آیا، ابھی یہ مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوئی اس پر کام ہورہا ہے، سب میرین کیبل کی درستگی کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ   اے اے ای ون سب میرین کیبل کی خرابی بھی سامنے آئی ہے، یہ خرابی 27 اگست تک دور ہونے کا امکان ہے، ہمارے پاس 7 کیبلز ہیں جن کی اوسطاً 3.5 ٹیرابائٹ کیپیسٹی ہے جو رات کو 7.5 ٹیرابائٹ ہوجاتی ہے۔