لاہور: پاکستان میں جنگلی حیات کی حفاظت کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کردیا گیا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے صوبے میں تلور اور کالے ہرن کی حفاظت کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنا شروع کردی۔ اس حوالے سے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اے آئی (مصنوعی ذہانت) اور تھرمل ٹیکنالوجی کے استعمال سے جنگلی حیات کو بچانا ممکن ہوگا، کیوں کہ ان کی بقا کو خطرات لاحق ہیں۔
دریں اثنا صوبائی محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کا کہنا ہے کہ تھرمل ٹیکنالوجی جانوروں کے جسم سے خارج ہونے والی حرارت سے ان کا پتا لگاتی ہے، اس حوالے سے تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ابتدائی طور پر تصاویر بھی حاصل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ ملک میں تلور اور کالے ہرن کی بقا کو خطرات لاحق ہیں۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ پہلی بار تمام جنگلی حیات کا سروے کرایا جا رہا ہے تاکہ ان کے رہائشی مقامات، تعداد اور حفاظت کے لیے ضروری ڈیٹا مرتب کیا جا سکے۔