۔115 ممالک کے کھلاڑی پیرس اولمپکس سے خالی ہاتھ لوٹے

175

پیرس میں ہوئے اولمپک کھیلوں میں جن206 ملکوں کے کھلاڑیوں نے شرکت کی تھی اس میں سے91 ملکوں کے کھلاڑی کوئی نہ کوئی تمغہ لیکر واپس گئے جبکہ 115 ممالک کے کھلاڑی پیرس سے خالی ہاتھ لوٹے۔
نائجیریا کا دستہ خالی ہاتھ واپس جانے والا سب سے بڑا دستہ تھا۔ اس کے25 مرد اور63 خواتین کھلاڑیوں یعنی کل 88نے ان کھیلوں میں شرکت کی مگر ان میں سے کوئی بھی کھلاڑی تمغہ حاصل نہیں کرسکا۔ نائیجیریا نے ابھی تک18 اولمپک کھیلوں میں شرکت کی ہے اور 3 طلائی، 11 نقرئی اور13 کانسی کے تمغے یعنی کل 27 تمغے جیتے ہیں۔ اس نے1996 میں اٹلانٹا میں ہوئے اولمپک کھیلوں میں 6 تمغے جیتے تھے جو اسکی اب تک کی سب سے اچھی کارکردگی ہے۔ان کھیلوں میں اسکے32 کھلاڑیوں نے شرکت کی تھی اور 2 طلائی، ایک نقرئی اور 3کانسی کے تمغہ جیتے تھے۔
فن لینڈ کے کل56 کھلاڑیوں نے ان کھیلوںمیں شرکت کی تھی جس میں23 مرد اور33خاتون کھلاڑی شامل تھیں مگر ان میں سے کوئی بھی کھلاڑی تمغہ حاصل کرنے میںناکام رہا۔ یہ دستہ ان کھیلوں میں دوسرا سب سے بڑا دستہ تھا جو خالی ہاتھ واپس گیا۔اس مرتبہ فن لینڈ نے کوئی تمغہ نہیں جیتا مگراس سے پہلے اس نے جن26 اولمپک کھیلوں میں حصہ لیا اس میں101 طلائی،85 نقرئی اور119 کانسی کے تمغے یعنی کل305 تمغے جیتے ہیں وہ اولمپک کھیلوں میں مجموعی طور پر تمغے جیتنے والے ممالک کی فہرست میں16 مقام پر ہے۔ اس نے 1952 میں ہلسنکی میں اولمپک کھیل منعقد کرائے تھے جس میں اس کی8ویں پوزیشن رہی تھی۔ اس کے258 کھلاڑیوں نے کل22 تمغے جیتے تھے جس میں 6 طلائی،3 نقرئی اور13 کانسی کے تمغے شامل تھے۔ پیرس میں جب 1924 میں پہلی مرتبہ اولمپک کھیل ہوئے تھے تو فن لینڈ نے کل 37 تمغوں کے ساتھ دوسرا مقام حاصل کیا تھا۔ اس کے121 کھلاڑیوں نے ان کھیلوں میں شرکت کی تھی اور14 طلائی،13 نقرئی اور10کانسی کے تمغہ حاصل کئے تھے۔
خالی ہاتھ وطن لوٹنے والا تیسر ا سب سے بڑا دستہ وینی زویلا کے کل 33 کھلاڑیوں نے اس کھیلوں میں شرکت کی اور کوئی تمغہ نہیں جیتا۔ اس کے18 مرد اور15 خواتین کھلاڑیوں نے 11کھیلوں میں زو رآزمائی کی مگر کسی کھلاڑی کو کوئی تمغہ نہیں ملا۔ اس سے پہلے جنوبی امریکاکے اس ملک نے اسے سے پہلے19 اولمپک کھیلوں میں شرکت کی تھی اور کل19 تمغے حاصل کئے تھے جس میں 3 طلائی،7 نقرئی اور9 کانسی کے تمغے شامل تھے۔
لتویا کے16 مرداور13 خواتین کھلاڑیوں یعنی کل29 کھلاڑیوں نے11 کھیلوں میں شرکت کی تھی مگر ان میں سے کوئی بھی کھلاڑی تمغہ حاصل نہیں کرسکا تھا۔اس سے پہلے اس نے جن اولمپک کھیلوں میں شرکت کی تھی ان میں اس کے کھلاڑیوں نے کل21 تمغے جیتے تھے جس میں 4 طلائی،11 نقرئی اور6 کانسی کی تمغے شامل تھے۔
ان کھیلوں سے خالی ہاتھ لوٹنے والا 5واں سب سے بڑا دستہ پیراگوائے کا تھا۔ جنوبی امریکا کے اس ملک کے کل28 کھلاڑیوں نے اس میں شرکت کی تھی جس میں22 مرد اور6 خواتین کھلاڑی تھیں۔ پیراگوائے کی تیراک لونا النسو کے زیادہ ہی خوبصورت ہونے کی وجہ سے واپس ملک بھیج دیا گیا تھا کیونکہ دوسرے کھلاڑیوں کا ذہن بھٹک رہا تھا۔ پیراگوائے کی کارکردگی اولمپک کھیلوں میں اچھی نہیں رہی ہے۔ اس نے پہلی مرتبہ1968 میں میکسیکو سٹی اولمپک کھیلوں میں شرکت کی تھی اور ابھی تک ایک نقرئی تمغہ جیتا ہے۔
صومالیہ، نورو، لخٹنشٹانن اور بیلیزکے ایک، ایک کھلاڑی نے ان کھیلوں میں شرکت کی اور خالی ہاتھ وطن واپس لوٹ گئے۔ سینٹ لوسیا کے 4 کھلاڑیوں نے ان کھیلوں میں حصہ لیا جس میں سے ایک کھلاڑی نے ایک طلائی اور ایک نقرئی تمغہ جیتا۔ جولین الفریڈ نے خواتین کی 100 میٹر دوڑ میں طلائی اور200 میٹر کی دوڑ میں نقرئی تمغہ جیتا۔