کراچی (رپورٹ: محمد انور) وفاقی حکام کی ہدایت پر قومی احتساب بیورو اور ایف آئی اے نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے امور کی چھان بین شروع کر دی۔ وفاقی حکام نے تحقیقاتی اداروں کو ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے بارے میں ان اطلاعات کا سختی سے نوٹس لیا ہے کہ ایچ ای سی کے 35 ارب روپے کے بجٹ کو مبینہ طور پر غلط طریقے سے استعمال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘ اس مقصد کے لیے ایک بااثر سیاسی اور آئینی شخصیت کے ڈاکٹر دوست کی پروفیسر اہلیہ کو مبینہ طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ مذکورہ خاتون پروفیسر کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کا چیئرپرسن تعینات کرنے کے لیے بااثر شخصیت کے ڈاکٹر دوست فعال ہوچکے ہیں۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ڈاکٹر دوست کی اہلیہ کو ایچ ای سی کا چیئرپرسن بنائے جانے کی کوشش کا مقصد ہائر ایجوکیشن کمیشن اور ملک کی جامعات کا بااختیار چیئرپرسن بنائے جانے کی کوشش کا مقصد ان یونیورسٹیوں کا 35 ارب کے بجٹ کو غیر قانونی اور بے قاعدگی کے ذریعے مبینہ طور پر استعمال میں لانا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکام کی ہدایت پر ایف آئی اے اور نیب نے ہائر ایجوکیشن کے مالی امور کا ریکارڈ متعلقہ ادارے سے طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں تمام جامعات کو اطلاع بھی دے دی گئی ہے اور انہیں جامعات کے فنڈز کے معاملات پر احتیاط سے کام لینے کی ہدایت کی گئی ہے‘ وفاقی تحقیقاتی اداروں نے اس ضمن میں اعلیٰ حکام سے رپورٹس بھی طلب کر لی ہیں‘ اگر جامعات کے بجٹ کو مبینہ طور پر غلط طریقے سے استعمال کر لیا گیا تو اس سے ملک کے تعلیمی اداروں کا بڑا مالی نقصان ہوجائے گا۔