کراچی(اسٹاف رپورٹر)سٹی کونسل میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین کی سربراہی میں مشاورتی اجلاس ہوا ، جس میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر قاضی صدر الدین ،میڈیا کوآرڈینیٹر جواد شعیب ، نعمان الیاس اور دیگر شریک ہوئے ۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ اور قابض میئر کراچی کی جانب سے کراچی میں ترقیاتی اسکیموں کے اعلانات اور دعوؤں کا جائزہ لیا گیا اور کراچی میں تعمیر
وترقی کے ناقص کاموں پر شدید تشویش کااظہار کیا گیا۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کراچی کے نام پر لیے گئے قرضے اور ترقیاتی فنڈز ضائع کیے جارہے ہیں اور کرپشن کی نذر ہورہے ہیں ، سندھ حکومت کا محکمہ بلدیات اور قابض میئر کراچی کا دفتر ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے دھندے میں مصروف ہے ، فنڈز صرف اپنے حلقہ انتخاب میں خرچ کررہے ہیں، قبضہ میئر کراچی واٹر بورڈ اور سولڈ ویسٹ بورڈ دونوں کے چیئرمین ہیں اور ان کی انااہلیت اور عدم توجہی سے پورا شہر کچرے ، سیوریج اور پانی کے مسائل کا شکار ہے جس کی وجہ سے ٹاؤن اور یوسی چیئرمین شدید مسائل کا شکار ہیں ،پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہیئے ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ بارشوں کے بعد ہونے والے مرمت کے تقریبا تمام کام ضائع ہوچکے ہیں ، اس وقت کراچی کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کررہی ہیں اور شہریوں کے لیے سفر کرنا اذیت کا باعث بن گیا ہے ، ٹوٹی ہوئی سڑکوں اور سیوریج کے پانی کے باعث ہر طرف ٹریفک جام ہے اور گندگی و غلاظت پھیلی ہوئی ہے ۔کلک اور بلدیہ کراچی نے اربوں روپے برباد کردیے اس پورے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیئے ، قبضہ میئر ان اربوں روپے کی بربادی اور ناقص کاموں کی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہوسکے ،انہوں نے کہاکہ ایمر جنسی کے نام پر کلک نے 4ارب روپے کے کام بغیر ٹینڈر کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من پسند ٹھیکیداروں کے حوالے کردیے گئے جنہوں نے انتہائی ناقص کام کروائے ۔کلک مروجہ ریٹس سے کئی گنا مالیت بڑھا کر اسکیمیں تیار کرتا ہے اور انتہائی ناقص کام کے سبب قرضے کی رقومات ڈوب رہی ہیں ،جس پر کارروائی کے لیے لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے ۔