کراچی کے نام پر قرضے ضائع اور کرپشن کی نذر ہورہے ہیں، سیف الدین ایڈوکیٹ

234

کراچی:سٹی کونسل میں اپوزیشن لیڈر اور نائب امیر جماعت اسلامی کراچی  سیف الدین ایڈوکیٹ کاکہنا ہے کہ کراچی کے نام پر لیے گئے قرضے اور ترقیاتی فنڈز ضائع کیے جارہے ہیں اور کرپشن کی نذر ہورہے ہیں، سندھ حکومت کا محکمہ بلدیات اور قبضہ میئر کراچی کا دفتر ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے دھندے میں مصروف ہے، فنڈز صرف اپنے حلقہ انتخاب میں خرچ کررہے ہیں، قبضہ میئر کراچی واٹر بورڈ اور سولڈ ویسٹ بورڈ دونوں کے چیئرمین ہیں۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہاکہ  حکومت کی نااہلیت اور عدم توجہی سے پورا شہر کچرے، سیوریج اور پانی کے مسائل کا شکار ہے جس کی وجہ سے ٹاؤن اور یوسی چیئرمین شدید مسائل کا شکار ہیں،پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہیئے۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ بارشوں کے بعد ہونے والے مرمت کے تقریبا تمام کام ضائع ہوچکے ہیں، اس وقت کراچی کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کررہی ہیں اور شہریوں کے لیے سفر کرنا اذیت کا باعث بن گیا ہے، ٹوٹی ہوئی سڑکوں اور سیوریج کے پانی کے باعث ہر طرف ٹریفک جام ہے اور گندگی و غلاظت پھیلی ہوئی ہے۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ کلک اور بلدیہ کراچی نے اربوں روپے برباد کردیے اس پورے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیئے، قبضہ میئر ان اربوں روپے کی بربادی اور ناقص کاموں کی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہوسکے،انہوں نے کہاکہ ایمر جنسی کے نام پر کلک نے 4ارب روپے کے کام بغیر ٹینڈر کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من پسند ٹھیکیداروں کے حوالے کردیے گئے جنہوں نے انتہائی ناقص کام کروائے۔