پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے تحریکِ پاکستان جیسے جذبے کی ضرورت ہے: ثمینہ احسان

283

اسلام آباد: آزادی رب العالمین کی لازوال نعمت ہے ہم سب اہل پاکستان شکر گزاری محبت احترام اور جوش و جذبے سے اپنا یوم آزادی مناتے ہیں جشن آزادی مناتے ہوئے یہ بات ہمارے پیش نظر رہنی چاہیے کہ مسلمانان برصغیر پاک و ہند نے تقریبا ڈیڑھ سو برس کی جدوجہد کر کے، لاکھوں قیمتی جانوں کا نذرانہ دے کر، ہزاروں بہنوں کی  عصمتیں قربان کر کے اور آگ اور خون کا دریا پار کر کے مسلمانوں کے لیے آزاد وطن حاصل کیا پاکستان کا ایک مطلب اور مقصد تھا، قائد اعظم نے دوران تحریک پاکستان اور قیام پاکستان کے بعد بھی واشگاف الفاظ میں اس مقصد کو بیان کیا ان کے خطبوں سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان کا اصل مقصد اسلام ہے۔

ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی حلقہ خواتین شمالی پنجاب کی ناظمہ ثمینہ احسان نے 14 اگست کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قائد پاکستان کو ایک ایسی تجربہ گاہ بنانا چاہتے تھے جہاں اسلام کے اصولوں کو آزمایا جا سکے لیکن آج ہم بانیان پاکستان سے شرمندہ ہیں کہ اتنے سال گزرنے کے باوجود اسلامی نظام کی منزل دور ہے، بزرگوں کی قربانیوں سے اس وطن کا نام تو اسلامی جمہوریہ پاکستان رکھ لیا گیا لیکن اسلامی قوانین کا عملی نفاذ اب تک نہیں ہو سکا۔شہداء کی روحیں ہم سے اب تک یہ سوال کر رہی ہیں کہ حصول پاکستان کے ایجنڈے کی تکمیل کب ہوگی؟ آج تعمیر پاکستان کی جدوجہد کے لیے پھر ہمیں تحریک پاکستان جیسے جذبے کی ضرورت ہے اور ایسا نظریہ پاکستان سے مخلص اور صالح قیادت کی صورت میں ہی ہو سکتا ہے۔

اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کی منزل حاصل کرنے کے لیے ہمیں اپنی زندگی کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھالنا ہوگا اور اس عہد کی تجدید کرنی ہوگی جو حصول پاکستان کے وقت باندھا تھا۔