ملی بھگت سے ہر سال500 ارب کی بجلی چوری ہوتی ہے،وزیراعظم

45

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کے بجلی کے نظام کو بڑے چینلنجز کاسامنا ہے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں ڈسکوز کی کارکردگی ایک عرصے سے صحیح نہیں ہے جب کہ حکومت نے اس نظام کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس نے پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے‘پاور سیکٹر اور ایف بی آر کی بحالی ترجیحات ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف
نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے چیئرمین اور بورڈ ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بد انتظامی، کرپشن اور دیگر وجوہات کی وجہ سے ڈسکوز کی کارکردگی اچھی نہیں، ہمیں ذاتی پسند اور ناپسند سے باہر نکلنا ہوگا‘ جن ڈسکوز کو تباہی کا سامنا ہے، اس میں بہتری لاکر ان کی نجکاری کی جائے گی، بجلی کے نظام کی بہتری سے معیشت مستحکم ہوگی، ڈسکوز میں قابل لوگوں کے تقرر کے عمل میں کئی ماہ لگے، قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے تقرر کے عمل میں تاخیر ہوئی۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق 500 ارب روپے کی سالانہ بجلی چوری ہوتی ہے اور یہ ساری ملی بھگت سے ہوتی ہے، ان ڈسکوز میں اچھے افسران بھی ہیں لیکن جنہوں نے ان ڈسکوز کو تباہ کرنے میں کوئی کمی کسر نہیں چھوڑی، ان کی بھی کوئی کمی نہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوں میں ہیرا پھیری روکنے کے لیے نظام میں تبدیلیوں پر کام کر رہے ہیں، ہماری وزارتوں نے اس پر دن رات محنت کی ہے کہ کس طرح اس نظام میں ریفارمز لائیں گے، اس کے ڈھانچے میں تبدیلیاں لائیں گے، حکومت کا 100 فیصد فیصلہ ہے کہ ہم نے اس نظام کو تبدیل کرنا ہے جس نے پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے شعبے میں اس وقت گردشی قرضہ 2300 ارب روپے ہے، ہمارے محصولات 9000 ارب تھے، یعنی یہ گردشی قرضہ ایک چوتھائی ہے، تو کیا یہ ملک اتنے بھاری بوجھ کے ساتھ چل سکتا ہے، گردشی قرضے کی ایک وجہ کمزور ٹرانسمیشن سسٹم اور لائن لاسز ہیں۔