کراچی:85 یو سیز میں 15 تا 25 اگست خصوصی پولیو مہم کا فیصلہ

273

کراچی کی 85 یونین کونسلز میں 15 تا 25 اگست خصوصی پولیو مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

چیف سیکرٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ کی صدارت میں پولیو کے خاتمے کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پولیو کے خلاف جاری کوششوں اور مہم کی مجموعی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پولیو ویکسینیشن مہم کی موجودہ صورتحال اور اس کی کامیابی کے لیے درکار حکمت عملیوں پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں کمشنر کراچی سید حسن نقوی، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈہو، صوبائی کوآرڈینیٹر برائے ایمرجنسی آپریشن سینٹر ارشاد علی سوڈھر، کراچی ڈویژن کے تمام ڈپٹی کمشنرز، اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبائی کوآرڈینیٹر برائے ایمرجنسی آپریشن سینٹر، ارشاد علی سوڈھر نے بریفنگ دی۔ کراچی کی 85 یونین کونسلز میں 15 اگست سے 25 اگست تک جاری رہنے والی خصوصی پولیو مہم میں 5 سال سے کم عمر کے 11 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے، جبکہ 4 ماہ سے 5 سال کے 1,037,000 بچوں کو جدید “جیٹ انجیکٹر” ٹیکنالوجی کے ذریعے پولیو سے بچاؤ کے ٹیکے بھی دیے جائیں گے۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ارشاد علی سوڈھر نے کہا کہ ہماری کوششیں پولیو کے خاتمے کے لیے جاری ہیں اور ہم پرعزم ہیں کہ اس مہم کو کامیاب بنایا جائے۔ ہمارے لیے یہ اہم ہے کہ شہر کے ہائی رسک علاقوں میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔”

ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈہو نے پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی اور تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تاکہ وہ بلا خوف و خطر اپنا کام انجام دے سکیں۔ کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے کہا کہ ان کے تمام ڈپٹی کمشنرز اور دیگر عملہ پولیو ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔ انہوں نے پولیو ٹیموں کے ساتھ فیلڈ میں موجود رہنے کا وعدہ کیا تاکہ مہم کی پیش رفت کا براہ راست جائزہ لیا جا سکے۔

یونیسف کے کنٹری ریپریزنٹیٹو عبد اللہ فاضل نے چیف سیکرٹری کی قیادت اور عزم کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ ٹیموں کو درست ڈیٹا فراہم کرنا چاہیے تاکہ مہم کی خامیوں کو دور کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یونیسف ہمیشہ سے حفاظتی ٹیکوں کی مہمات اور پولیو کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔

یہ اجلاس سندھ میں پولیو کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم ہے۔ حکومت سندھ اور متعلقہ اداروں کی کوششیں پولیو کے خاتمے کی جانب اہم پیش رفت ثابت ہوں گی اور اس وبا کے خاتمے کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کریں گی۔