نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے سرحدی عہدیداران کا کہنا ہے کہ بھارت نے سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کی معزولی کا باعث بننے والے تشدد اور سیاسی ہنگامہ آرائی سے بچنے کے لیے سرحد پار کرنے کی کوشش کرنے والے تقریباً ایک درجن بنگلہ دیشی باشندوں کو گرفتار
کرلیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی بارڈر سیکورٹی فورسز (بی ایس ایف) نے بتایا کہ مزید سیکڑوں افراد سرحد پار کرنے کی اجازت کے منتظر ہیں۔خیال رہے کہ مسلمانوں کے اکثریتی ملک بنگلہ دیش میں ہندو سب سے بڑی اقلیت میں شمار کیے جاتے ہیں اور انہیں شیخ حسینہ واجد کی پارٹی عوامی لیگ کا اہم حامی سمجھا جاتا ہے۔شیخ حسینہ واجد کے اچانک استعفے اور بھارت میں پناہ کے بعد ان کے 15 سالہ آمرانہ دور کا اختتام 5 اگست کو ہوا تھا جس کے بعد ہندو گھرانوں، مندروں اور کاروباروں پر متعدد حملوں کی اطلاعات آئی تھیں۔بھارتی بارڈر سیکورٹی فورسز کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز مغربی بنگال ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے 11 بنگلہ دیشیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔بی ایس ایف کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل امت کمار تیاگی نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ’کئی سو بنگلہ دیشی اب بھی نو مینز لینڈ میں سرحد پار کرنے کے لیے موجود ہیں۔
خوفزدہ بنگلہ دیشی