پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی میں غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف

50

کراچی(نمائندہ جسارت)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی میں اسامیاں نہ ہونے کے باوجود افسران کی بھرتیاں کرلی گئیں۔ اشتہار میں دیے گئے معیار کا بھی خیال نہ رکھا گیا۔ خلاف ضابطہ بھرتیوں کے ذریعے قومی خزانے کو ساڑھے4 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے ہیڈ کوارٹر میں1 آئی ٹی افسر اور2 اسسٹنٹ ڈائریکٹر بھرتی
کیے گئے۔ پی ٹی اے نے بھرتیوں کے لیے سروس رولز پر بھی عمل نہ کیا۔ بیشتر بھرتیوں کے لیے اشتہار میں دیے گئے معیار کا بھی خیال نہیں رکھا گیا۔ ان افسران کو خلاف ضابطہ تنخواہ اور الائونسز کی مد میں4 کروڑ 59 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔ پی ٹی اے کی جانب سے موقف اختیار کیا کہ چیئرمین پی ٹی اے کو بھرتی کے معیار میں تبدیلی کا اختیار ہے۔ آڈٹ حکام نے پی ٹی اے کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ آڈٹ حکام کے مطابق جو اسامیاں دستیاب ہی نہیں ان پر بھرتیاں خلاف ضابطہ کی گئیں۔ پی ٹی اے کو1 ماہ میں معاملے کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا تاہم اب تک کوئی پیشرفت رپورٹ سامنے نہیں آئی۔