ایران کو میزائل دیئے نہ بنگلادیش کے واقعات میں ملوث ہیں،پاکستان

175

اسلام آباد (صباح نیوز+مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی دفتر خارجہ نے بنگلہ دیش کے حالیہ واقعات میں پاکستان کے ملوث ہونے سے متعلق بھارتی الزامات کو مسترد کردیا جبکہ ایران کو شاہین تھری میزائل دینے سے متعلق رپورٹ بھی رد کردی۔ ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بنگلہ دیش کے حالیہ واقعات میں پاکستان کے ملوث ہونے سے متعلق بھارتی الزامات کی کوئی حقیقت نہیں،یہ بیانات بھارت کی پاکستان سے تشویشناک مخاصمت کے عکاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سیاسی رہنما اور ان کے ذرائع ابلاغ اپنی داخلی اور خارجہ پالیسی میں ناکامی کا الزام پاکستان پر لگانے کے عادی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مثبت روابط ہیں جو گزشتہ کئی سال سے مضبوط تر ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان اور عوام نے بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ اپنی حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے، ہم حالات کے پرْامن ہونے اور معمول پر آنے کے لیے مخلصانہ طور پر پْرامید ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ایران کو شاہین میزائل دینے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع کے بعد قائم مقام ایرانی وزیر خارجہ نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس کے دوران پاکستان اور ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کے درمیان ملاقات ہو ئی۔ پاکستان خطے میں قیام امن کے لیے اپنی کوششیں جا ری رکھے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ کشمیری بھائیوں سے پاکستان اپنی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کو نسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے۔ ترجما ن کا کہنا تھا کہ امریکا میں پاکستانی کی جانب ڈونلڈ ٹرمپ پرحملے کے حوالے سے امریکی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ہم اس مسئلے کے حوالے سے امریکا کی جانب سے تفصیلات کے انتظار میں ہیں۔ پاکستانی سفارتخانہ امریکا میں پاکستانی شہریوں کے حوالے سے امریکی حکام سے رابطے میں ہے۔علاوہ ازیں کانگریس میں پیش کیے گئے بھارت امریکا دفاعی تعاون بل کے معاملے پر ترجمان نے کہا کہ ہم نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ دوست ممالک کو اس میں نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ امید ہے کہ امریکی کانگریس پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے میں کردار ادا کرے گی۔