میرپورخاص(نمائندہ جسارت) میئر عبدالرئوف غوری نے کہا ہے کہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے میونسپل کارپوریشن کے وسائل بڑھانے کیلئے دکانوں اور ہوٹلوں کے کرائے، واٹر سپلائی، سنیٹیشن فیس کے علاوہ دیگر میں اضافہ کیا جا رہا ہے جس کیلئے قانونی تقاضے پورے کئے جا رہے ہیں، غیر قانونی واٹر کنکشن کو منقطع کیا جائے گا، شہریوں کو پانی کی فراہمی میں بہتری لانے کیلئے واٹر سپلائی اسکیموں کے فیڈرز تبدیل کرنے پر ساڑھے 3 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں جبکہ ویسٹ جمڑائو سے سیٹلائٹ ٹائون اور واٹر سپلائی اسکیم حمید پورہ کالونی تک 24 انچ قطر کی لائنیں بچھائی جا رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ میونسپل کارپوریشن کو او زیڈ ٹی شیئرز کی مد میں سات کروڑ کی رقم ماہانہ ملتی ہے جس میں سے ساڑھے پانچ کروڑ سے زائد کی رقم تنخواہوں کی مد میں ادا کی جاتی ہے، تعلقہ حسین بخش مری کے ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں ایک کروڑ 34 لاکھ روپے ادا کئے جاتے ہیں جبکہ فیول، سینیٹیشن کے سامان اور دیگر کی خریداری میں ایک بڑی رقم خرچ ہوتی ہے جس کے بعد ہمارے پاس شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے منصوبے شروع کرنے کیلئے وسائل نہیں بچتے اس لئے میونسپل کارپوریشن کے وسائل بڑھانے کیلئے دکانوں کے کرائے بڑھانے سمیت دیگر کیلئے ہائوس سے منظوری لی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن کی 2200 سے زائد دکانیں ہیں ان کے مالکان نے دکانیں فروخت کر دی ہیں جن کا کرایہ 150 سے لیکر 1000 روپے تک ہے اور دکان کے مالکان نے گزشتہ چار سال سے کرایہ تک جمع نہیں کروایا ہے شہر کے مختلف علاقوں میں 400 دکانوں کا کرایہ صرف 265 روپے ماہانہ ہے وہ بھی گزشتہ تین چار سالوں سے جمع نہیں کرایا گیا ہے اب کرائے کو بڑھا کر دس ہزار روپے کرنے جا رہے ہیں، 700 دکانوں کا کرایہ 150 روپے وہ بھی گزشتہ تین چار سالوں سے جمع نہیں کرایا گیا ہے اس کرائے کو بڑھا کر 6 ہزار روپے ماہانہ کیا جا رہا ہے جبکہ بلدیہ شاپنگ کمپلیکس میں 500 سے زائد اے، بی اور سی کیٹیگری کی دکانیں ہیں جن کا ماہانہ کرایہ 300 سے لیکر 1000 ہے اور وہ بھی گزشتہ تین چار سالوں سے جمع نہیں کروایا گیا ہے اب ان دکانوں کے کرائے کو بڑھا کر دس ہزار روپے کیا جا رہا ہے جس کیلئے تمام قانونی تقاضے پورے کر لئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اصل مالکان دکانوں کا معمولی کرایہ جمع نہیں کرواتے اور انہوں نے اپنی دکانیں 80 ہزار روپے ماہانہ پر کرائے پر دے رکھی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ واٹر سپلائی اور سنیٹیشن فیس 240 روپے سالانہ ہے اس میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے واٹرسپلائی کے قانونی کنکشن تقریباً 16 ہزار ہیں جن میں سے تقریباً چار ہزار لوگ بل دے رہے ہیں اس کے علاوہ تمام غیرقانونی واٹر کنکشن کو منقطع کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ شہریوں کو پینے کے پانی کی سپلائی میں بہتری لانے کیلئے بجلی کے فیڈرز تبدیل کئے گئے ہیں جن پر تقریباً ساڑھے تین کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں جبکہ کہ ویسٹ جمڑاو سے سیٹلائٹ ٹائون واٹر سپلائی اسکیم اور حمید پورہ کالونی اسکیم تک 24 انچ قطر کی لائنیں بچھائی جا رہی ہیں جس سے پینے کے پانی کی سپلائی میں بہتری آئے گی۔