اپوزیشن اتحاد کاالیکشن ترمیمی ایکٹ کےخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

149
impose martial law

اسلام آباد:اپوزیشن کے اتحاد ‘‘گرینڈ اپوزیشن الائنس’’ نے الیکشن ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن کے اتحاد نے یوم آزادی کے موقع پر ملک بھر میں بڑے شہروں میں سیمینار کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ الائنس الیکشن ترمیمی ایکٹ کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کرے گا۔

اپوزیشن گرینڈ الائنس کا اہم اجلاس تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے سربراہ محمود اچکزئی کی صدارت میں ہوا، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، شبلی فراز، اسد قیصر اور دیگر پارٹیوں کے رہنما شریک ہوئے۔

اجلاس میں ملک کے سیاسی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اپوزیشن  کے آئندہ لائحہ عمل کے  حوالے سے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

اپوزیشن کا اجلاس ختم ہونے کے بعد عمر ایوب نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 13 اگست کو طلبہ اور نوجوان قومی پرچم لے کر باہر نکلیں، یوم آزادی کو آئین و جمہوریت کے حوالے سے پروگرام، سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کو ناکامی نظر آئی تو اب وہ بوکھلا چکے ہیں۔

دریں اثنا عمر ایوب نے اعلان کیا کہ پاکستان تحریک انصاف علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کو معطل کررہی ہے۔

محمود خان اچکزئی کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ پہلا الائنس ہے جو کسی کے خلاف نہیں ہے۔ آرمی چیف، ججز بڑے ہوں گے اللہ انہیں مزید بڑا کرے ہمارے لیے بڑا پارلیمنٹ اور پاکستان ہے۔ تمام افراد کو کہتے ہیں کہ آکر ہماری رہنمائی کریں تاکہ پاکستان کو اچھا چلایا جا سکے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے آئین و قانون کے تحت فیصلے دیے ہیں، ان فیصلوں کو ختم کرنے کے لیے قانون سازی کی جارہی ہے۔ ہمارے 41 ارکان اسمبلی اس الیکشن ایکٹ قانون سازی کو چیلنج کریں گے۔