اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے مقبوضہ کشمیر کے یوم استحصال کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 5اگست تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے جب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت نے انسانی حقوق کی پامالی کی ایک بد ترین مثال قائم کی اور مقبوضہ وادی میں لاک ڈان کا نفاذ کر کے پوری وادی کو جیل میں تبدیل کر دیا ۔یہ طویل ترین لاک ڈاؤن میں بھارتی افواج نے مقبو ضہ جموں و کشمیر میں درندگی کی انتہا کرتے ہوئے بچوں ، بوڑھوں ، خواتین اور معصوم نہتے کشمیریوں کو ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جس پر اقوام عالم میں بھی نا صرف سوالات اٹھائے جا رہے ہیں بلکہ بھارت عالمی سطح پر تنہا ہو گیا ہے ۔ اس تمام تر صورتحال کے پیش نظر بھارتی حکومت کے 5اگست کے اقدام سے خطے کے امن کے توازن کو شدید دھچکا لگا ہے اور علاقائی امن و امان کو شدید خطرات کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے ۔پاکستان مسئلہ کشمیر کا پر امن اور اقوام متحدہ کی کرادادوں کے مطابق حل چاہتا ہے ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تمام تر مسائل کا حل ڈائیلاگ ہے اور جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ۔عالمی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ بین الریاستی مسائل ہمیشہ مذاکرات کی میز پر ہی حل ہوئے ہیں اور پائیدار امن اسی طریقے سے ہی قائم کیا جا سکتا ہے اقوام عالم اور خاص طور پر اس خطے کے امن و بقا کیلیے مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کے امنگوں کے مطابق ہونا نا گزیر ہے ۔ مقبوضہ وادی میں نافذ کیے گئے لاک ڈان کو5 سال پورے ہو گئے ہیں اور ان پانچ برسوں کی تاریخ بے گناہ اور نہتے کشمیریوں کے خون سے بھری پڑی ہے ۔سید یوسف رضا گیلانی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی بدترین انسانی حقوق کی پامالیوں اور ظلم و جبر کے تدارک کیلیے بھارت پر دبا ڈالے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق اس دیرینہ مسئلے کو حل کرائے ۔