نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے ایک وفد نے شمس الرحمن سواتی کی قیادت میں وفاقی سیکرٹری برائے انسانی وسائل وہ بیرون ملک پاکستانیز ڈاکٹر ارشد محمود سے ملاقات کی۔ این ایل ایف کے وفد میں عاشق خان،خالد خان،محمود الاحد چوہدری ،طیب اعجاز،امین منہاس،ناصر باجوہ،حسین احمد قریشی اور عمر حیات شامل تھے۔ وفاقی سیکرٹری کی معاونت جائنٹ سیکرٹری، محمد وشاق،طاہر قریشی اور جنید افضل نے کی ۔سہ فریقی کانفرنس،ٹریڈ یونینز کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کرنے اس کی ممبرشپ بڑھانے،صوبائی محکمہ محنت کا قبلہ درست کیا جائے ،این آئی آر سی میں بہتری لانے،ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ کے معاملات کو درست کرنے اور ان فارمل سیکٹر کے دیہاڑی دار مزدوروں کے لیے سوشل سیکیورٹی کے اقدامات تاکہ ان کے بچوں کی تعلیم اور ان کو علاج کی سہولت میسر ہو مزدوروں کو درپیش دیگر مسائل بھی زیر بحث آئے بالخصوص حال ہی میں سعودی عرب میں ایک پینٹر کے قتل کا بہیمانہ واقعہ جو سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور بات کی گئی وفاقی سیکرٹری نے احکامات جاری کیے کہ فوری طور پر اس حوالے سے معلومات حاصل کی جائیں اور متاثرہ خاندان کی بھرپور مدد کی جائے۔ کم از کم بڑھاپا الاؤ نس دس ہزار میں اضافہ کیا جائے اور پنشن کا تعین کم از کم مقررہ اجرت 37 ہزار کے مطابق کیا جائے ای او بی آئی میں اداروں اور مزدوروں کی رجسٹریشن بڑھائی جائے فنڈز میں ہونے والی کرپشن کے ذمہ داران سے وصولی کی جائے اور ان کا احتساب کیا جائے ورکرز ویلفیئر فنڈ میں اداروں اور مزدوروں کی رجسٹریشن کو بڑھایا جائے دونوں اداروں کے رجسٹریشن کرنے والے عملہ رجسٹریشن کے عمل میں خود رکاوٹ ہے اس کا تدارک کیا جائے اور ان کی کرپشن کو روکا جائے حکومت تمام اداروں میں ورکرز کی حقیقی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے انفارمل سیکٹر کے مزدوروں کی سوشل سیکیورٹی کیلئے اقدامات کیے جائیں ان کی صحت اور بچوں کی تعلیم کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمٰن سواتی نے کہا کہ حکومت کا کردار کنبے کے سربراہ کا ہے وہ آجر اور اجیر کے فاصلوں کو کم کر ائے ایک دوسرے کے حقوق وفرائض کو تسلیم کیا جائے اور سب مل کر پاکستان کی ترقی و خوشحالی عوام اور مزدوروں کی فلاح وبہبود کیلئے کام کریں۔سیکریٹری ڈاکٹر ارشد محمود نے مشاورت جاری رکھنے اور ایسے اقدامات جن سے ٹریڈ یونین سرگرمیوں میں اضافہ ہو۔ممبر سازی میں اضافہ ہو اور مکمل تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا ،انہوں نے این ایل ایف کی طرف سے فوری سہ فریقی لیبر کانفرنس منعقد کرنے کی تجویز کو سراہا متعلقہ زمہ داروں کو اس کی تیاری کا ٹاسک دیا سندھ اور پنجاب لیبر کوڈ کے حوالے سے HRD کے حکام نے یقین دلایا کہ ورکرز کے مشورے تجاویز کو ان کا حصہ بنایا جائے گا اور ورکرز کے اطمینان اور اعتماد کے بغیر پیش رفت نہیں ہوگی۔