سراج الحق کو”بین الاقوامی اسلامی ایوارڈ برائے انسانی حقوق سے نواز دیا گیا

88

تہران(صباح نیوز)اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو ’’بین الاقوامی اسلامی ایوارڈ برائے انسانی حقوق‘‘ سے نوازدیا گیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے محکمہ حقوق بشری کی جانب سے ہر سال دنیا بھر میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والوں کو ’’بین الاقوامی اسلامی ایوارڈ برائے انسانی حقوق ‘‘دیا جاتا ہے۔ رواں سال یہ ایوارڈ فلسطین میں جاری غاصبانہ قبضہ،ظلم و بربریت اور صیہونی سامراج کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے لیے مختص کیا گیا تھا۔ دنیا بھر سے سینتالیس افراد کو اس ایوارڈ کے لیے نامزد کرنے بعد چھ افراد کو منتخب کرلیا جاتا ہے۔ جبکہ 3 افراد کو اعزازی ایوارڈ کے لیے چنا گیا۔غزہ میں جاری بمباری اور جارحیت کے خلاف مضبوط آواز اٹھانے، اہل فلسطین سے مالی تعاون اور گراں قدر خدمات کے اعتراف میں سراج الحق کو بین الاقوامی اسلامی ایوارڈبرائے انسانی حقوق سے خصوصی سرکاری تقریب میں نواز دیا گیا۔دارالحکومت تہران میں منعقدہ اس تقریب میں دنیا بھر سے اسلامی ممالک کے سفرا نے شرکت کی۔حکومت ایران کے وزرا سمیت عدلیہ اور اعلی حکومتی عہدیداران بھی اس میں شریک تھے ۔انسانی حقوق کے مرکزی سیکرٹری کے مطابق اس سال کے ایوارڈ کا موضوع ’’ فلسطین کے مظلوم عوام کا دفاع ، مزاحمت اور صیہونی حکومت کے جرائم کا مقابلہ ‘‘ قرار دیا گیا ۔سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت ایک عظیم سانحہ ہے،وہ عالم اسلام کے ہیرو تھے،آج سے عالم اسلام کے ہر ماں باپ کی خواہش ہوگی وہ اپنے بچوں کا نام اسماعیل ہنیہ رکھے۔اسرائیل شکست کھاچکا ہے اور انسانی حقوق کے قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔ایران سمیت تمام اسلامی ممالک کا فرض ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کریں اور اہل فلسطین کے ساتھ کھڑے ہوجائیں۔