۔5 اگست کو بھارت کیخلاف یوم سیاہ منایاجائیگا،علما مشائخ

93

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ملک بھر کے علما مشائخ کی نمائندہ تنظیم علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر اور آزاد کشمیر میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 5اگست کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا، بھارت کے خلاف احتجاجی جلسے، جلوس، مظاہرے ہوں گے،ملک بھر کے علما مشائخ کی نمائندہ تنظیم علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے سربراہ سفیر امن پیر صاحبزدہ احمد عمران نقشبندی سجادہ نشیں آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا نے5اگست کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف یوم استحصال کشمیر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ پانچ اگست کو یوم سیاہ منانے کا مقصد 2019 ء کے بھارتی اقدام کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔ بھارتیہ جنتاپارٹی کی بھارتی حکومت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے 5 اگست 2019ء کو بھارتی آئین کی دفعات 370 اور35A منسوخ کر کے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی اور مقبوضہ علاقے کا فوجی محاصرہ کر لیا تھا۔صاحبزادہ نقشبندی نے کہا کہ بھارت دنیاکاسب سے بڑادہشتگردملک ہے۔ بھارت سن لے کشمیری عوام کی منزل صرف اور صرف الحاق پاکستان ہے۔کشمیر یوں کے دلوں سے موت کا خوف نکل چکا،بھارت مظالم اور زور و زبردستی سے تحریک آزادی کوکسی صورت ختم نہیں کرسکتا۔ حق خودارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے جب تک کشمیریوں کوبھارت کے چنگل سے آزادی نہیں مل جاتی اس وقت تک کشمیری بھارت کے خلاف برسر پیکار رہیں گے۔ پوری کشمیری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم و جبر کر رہا ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے،انہوں نے کہا کہ 5،اگست کادن کشمیریوں کیلیے سیاہ ترین دن ہے۔ بھارت نے غیر قانونی اقدامات کر کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا،بھارت کے ان ظالمانہ اقدامات کو دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔ بھارت خطے کے امن کیلیے شدید خطرہ ہے، بھارت جس راستے پر چل رہا ہے اگر اسے لگام نہ دی گئی تو اس کے نتائج دنیا کیلیے خطرناک ہوں گے۔ عالمی امن کی علم بردار قوتوں اور اقوام متحدہ کو مداخلت کر کے بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے مذاکرات اور امن کا راستہ اختیار کرے،صاحبزادہ نقشبندی نے مذید کہا کہ 5 اگست 2019 جموں و کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دن کو یوم استحصال کشمیر کے طور پر منانے کا مقصد عالمی برادری کو دس لاکھ سے زائد قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم سے آگاہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نریندر مودی کی حکومت کے 05 اگست 2019 کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کو قبول نہیں کرتے اور تنازعہ کشمیر کے حل تک اپنی پرامن جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں بھارت کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کا نوٹس لے،انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ جموں وکشمیر کے بارے میں اپنی پاس کر دہ قراردادوں پر عملدرآمد کرائے جبکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا گیاکہ وہ مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال کے جائزے کیلیے اپنی ٹیمیں علاقے میں بھیجیں،انہوں نے کہاکہ فلسطین اور کشمیر میں ظلم کی انتہا ہو چکی، عالمی برادری فلسطین کے مسلمانوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اُٹھائے۔