حکومتی بے حسی برقرار: جماعت اسلامی کا عوامی حقوق کیلیے دھرنا دسویں روز بھی جاری

290
 امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن راولپنڈی دھرنا کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں

روالپنڈی: حکومت بے حسی برقرار ہے، جماعت اسلامی پاکستان نے مہنگائی ، بجلی کی قیمتوں میں بے پنا اضافے اور آئی پی پیز سے معاہدے خلاف  لیاقت باغ میں دسویں روز بھی  دھرنا جاری ہے۔

پولیس کی بھاری نفری بھی دھرنے کے اطراف اور ملحقہ علاقوں میں تعینات ہے، حکومت کے ساتھ مذاکرات کے دو ادوار بھی ہو چکے ہیں، جس میں تاحال کوئی عملی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

بجلی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف احتجاجی دھرنے میں شریک افراد کے لیے فجر کی نماز کے بعد سے ہی ناشتے کا اہتمام کیا جاتا ہے،  دھرنے کے شرکا  چھوٹے چھوٹے سرکل بناکر صبح کے وقت باقاعدہ قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہیں، شرکا کے لیے دھرنے میں تربیت کا نظام بھی موجود ہے ۔

دھرنے کے منتظمین  نے جگہ جگہ دیگر شعبوں کے کیمپ قائم کیے ہوئے ہیں ، جہاں میڈیکل کیمپ بھی موجود ہے، پانی کے حوالے سے بھی ایک شعبہ قائم ہے، جو دھرنے میں شریک تمام افراد کے لیے پانی کا انتظام کرتاہے، صفائی کے  لیے بھی ایک شعبہ قائم ہے جو لیاقت باغ کی صفائی کا خصوصی خیال رکھتا ہے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا  کہنا تھا کہ دھرنے کو اسلام آباد ڈی چوک منتقل کرنے میں دیر نہیں لگے گی، بہت واضح الفا ظ میں ہمارے مطالبات عیاں ہیں، وزیراعظم شہباز شریف جو مرضی بیانات دیتے پھریں مطالبات تو تسلیم کرنا پڑیں گے بصورت دیگر پورا ملک جام کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں بھی گورنر ہاؤس کے باہر امیر جماعت اسلامی منعم ظفر خان کی قیادت میں راولپنڈی دھرنے سے اظہار یکجہتی کیلیے دھرنا دیا گیا ہے، امیر جماعت نے مطالبات منظور نہ ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔