بجلی ٹیرف کا اثرتیزی سے صنعتوں پر پڑاہے،جام کرام دھاریجو

274

کراچی(کامرس رپورٹر)صوبائی وزیرتجارت وصنعت جام اکرام اللہ دھاریجو نے ٹی ڈی اے پی کے چیف ایگزیکٹو زبیرموتی والا،کے سی سی آئی کے صدر افتخار احمدشیخ،الطاف غفار اور مختلف ممالک کے سفارتکاروں کے ہمراہ کراچی ایکسپوسینٹر میں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیرانتظام جاری تجارتی نمائش”مائی کراچی”میں لاکھانی سلک ملز کے اسٹال کا دورہ کیا اور لاکھانی سلک ملز کے ڈائریکٹر فرحان لاکھانی سے ملاقات کرکے لاکھانی کے تیار کردہ فیبرک کو عالمی معیار کے مطابق قرار دیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں صوبائی وزیر جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا کہ سندھ حکومت بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرنے کو ترجیح دیتی ہے، بجلی کا ٹیرف بہت زیادہ ہے جس کا اثرتیزی سے صنعتوں پر پڑ رہا ہے اور صنعتیں تیزی سے اپنی صلاحیت کھو رہی ہیں،اس وقت اشد ضرورت ہے کہ آئی پی پیز سے کئے گئے معاہدوں کو ری شیڈول کیا جائے جبکہ بجلی کے مسائل پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی وفاق سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اگر سندھ کو بجلی بنانے کی اجازت دے تو صرف 25روپے فی یونٹ بجلی پیدا کرکے مہیا کی جا سکتی ہے۔ صوبائی وزیرجام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی کے انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے پر توجہ دے اور وزیراعظم میاں شہباز شریف نے وعدہ کیا تھا کہ کراچی کے اف رااسٹرکچر کو بہتر بنانے کیلئے فنڈز ہیا کئے جائیں گے تو وہ اپنا وعدہ پورا کریں۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے آئی پی پیز کے حوالے سے کہا کہ بجلی بنانے والے اداروں آئی پی پیز کے معاہدوں پر سندھ کا موقف واضح ہے،آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اوریہ معاہدے دوبارہ طے ہونے چاہیں،وفاق جتنی جلدی ہوسکے اس مسئلے کو حل کرے۔انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت صوبے میں نئے اکنامک زونز بنارہی ہے،حب ریور روڈ پر2ہزار ایکڑ پرپبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ملک کا جدید ترین اسپشل اکنامک زون بنایا جائے گا،نوری آباد انڈسٹریل زون فیز 3کے 1300 ایکڑ رقبے پرکام شروع کر دیاگیا ہے،صوبائی وزارت صنعت سندھ کے بڑے شہروں میں ایگری پروسیسنگ زون بنانے کا ارادہ رکھتی ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا بھی وڑن ہے کہ سندھ کے ہر اضلاع میں نئے صنعتی زون بنیں۔لاکھانی سلک ملز کے ڈائریکٹر فرحان لاکھانی نے کہا کہ ہم مائی کراچی نمائش میں 19 سال سے شرکت کررہے ہیں،ہماری کوشش ہوتی ہے کہ متوسط طبقے کیلئے پراڈکٹس کی نمائش کی جائے،بجلی کے بلند نرخوں کے باعث کاروبار کرنا مشکل ہوچکاہے،پیداواری قوت میں ہم خطے میں مسابقت نہیں رکھ سکتے،گزشتہ دو سال میں بجلی اور گیس کے بلز چار گنا زائد ہوگئے ہیں،اکثریتی کمرشل مقامات پر 10گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ بھی ہے،ان حالات میں ریٹیل سیکٹر ترقی نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست پاکستان میں انویسٹمنٹ کی بجائے باہر سرمایہ کاری کررہے ہیں اور اگرحکومت نے حالات پر دھیان نہ دیا تو چھوٹے کاروبار بند ہونے کا خدشہ ہے۔