لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) 4 دن قبل ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار نوجوان سائبر کرائم سکھر کے لاک اپ میں پراسرار طریقے سے جاں بحق، نوجوان اعجاز شیخ کے ورثاء نے لاش پریس کلب کے سامنے رکھ کر احتجاج کیا۔ اس موقع پر مقتول نوجوان کے والد غلام حسین شیخ نے کہاکہ میرے 24 سالہ بیٹے کو 4 دن قبل ایف آئی اے سائبر کرائم سکھر ٹیم کے انسپکٹر لطف اللہ سوڈہر نے لاہوری محلہ سے گرفتار کیا تھا، گزشتہ روز بیٹے سے سکھر ایف آئی اے آفس میں ملاقات کی اور رہائی کے لیے 6 لاکھ رشوت طلب کی گئی۔ انہوں نے ایف آئی اے پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 6 لاکھ کے بعد 3 لاکھ دینے کو بھی کہا گیا لیکن ہم ان کو کہاں سے اتنے پیسے دیتے؟ غریب ہونے کی وجہ سے صرف ایک لاکھ روپے قرضہ لے کر آپ کو دے سکتے ہیں، رشوت نہ ملنے پر بیٹے پر سخت تشدد کیا گیا اور ٹارچر سے بیٹے کو قتل کیا گیا، جو ظلم اور زیادتی ہے، فون کرکے بتایا گیا کہ اعجاز شیخ نے خودکشی کر لی ہے، آپ سکھر آجائیں، جب بیٹے کی لاش دیکھی تو تشدد کے نشانات واضح تھے، ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے۔ اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ انسپکٹر سوڈہر اور ان کی ٹیم کے خلاف کارروائی کرکے بیٹے کے خون سے انصاف کیا جائے ۔