مطالبات تو تسلیم کرنا پڑیں گے، حافظ نعیم کا دھرنا ڈی چوک منتقل کرنے کا عندیہ

416
suggestion to move the sit-in to D Chowk

راولپنڈی: امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے کو اسلام آباد ڈی چوک شفٹ کرنے کاعندیہ دیا اور حکومت کو باور کرواتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ وزیراعظم جو مرضی بیانات دیتے پھریں مطالبات تو تسلیم کرنا پڑیں گے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کہیں ہمیں حکومتی مذاکراتی ٹیم کی تلاش کا اشتہار نا دینا پڑ جائے،چھپ کر کارروائیاں کرنے کا وقت گزر چکا ہے حکومتی ٹیم کو سامنے آنا ہوگا۔ بجلی کے بلوں کا بائیکاٹ اور حکومت ہٹاؤ تحریک کا آپشن بھی موجود ہے۔ مارچ اسلام آباد لے جانے کا کسی بھی وقت اعلان کرسکتے ہیں۔ آپ کے کنٹینرز ہمارے سامنے کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز دھرنا کے مقام لیاقت باغ میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

امیر جماعت اسلامی، اسماعیل ہانیہ کے جنازہ میں شرکت کے لیے قطر گئے تھے ہفتہ کو واپسی پر ائر ہورٹ سے سیدھے دھرنے کے مقام لیاقت باغ ہہنچے۔جہاں شرکاء دھرنا نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔ اور حافظ حافظ قوم کا محافظ کے نعرے لگاتے رہے دھرنا میں پہنچ کر وہاں موجود قومی ذرائع ابلاغ کے نمایندگان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

حافظ نعیم کاکہنا تھا کہ بجلی کے بلوں، آئی پی پیز اور بھاری ٹیکسز کے خلاف جاری احتجاجی دھرنا لوگوں میں امید بن چکاہے، ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے، اپنا حق لیکر یہاں سے اٹھیں گے۔یہ دھرنا پاکستان کی تاریخ میں ایک موڑ ثابت ہوگا، سیاسی عمل عوام کے مسائل کی بنیاد پر آگے بڑھ رہا ہے، روزانہ کی بنیاد پر دھرنے میں لوگوں کا اضافہ ہورہا ہے۔

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن میں خلاف ورزی پر عالمی عدالت کا کوئی خوف نہیں، جومعاہدے ہی غلط ہوں اس کی خلاف ورزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ رواں بجٹ میں بنایا گیا سلیب واپس لیا جائے،صرف اعلان کرکے نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کا سلسلہ رکنا چاہیے۔