شرح سود میں کمی سے کاروباری برادری کا اعتماد بڑھے گا ،میاں زاہد

79

کراچی (کامرس رپورٹر ) ایف پی سی سی آئی پالیسی ایڈوائزری بورڈ اورپاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے پر دستخط، درآمدات پرکنٹرول، ٹیکسوں میں اضافہ، کرنٹ اکاو ¿نٹ خسارے میں کمی، روپے کی قدر میں استحکام اور انفلیشن میں کمی جیسے عوامل سے مرکزی بینک کا اعتماد بڑھا ہے جس پر اس نے بنیادی پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کردی ہے جوخوش آئند ہے۔ مرکزی بینک کے فیصلے سے کاروباری برادری کا اعتماد کچھ بڑھے گا تاہم افراط زر میں کمی جو 35 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد پر آ چکی ہے، کو مد نظر رکھتے ہوئے شرح سود میں تین سے چار فیصد کمی کی ضرورت تھی تاکہ ان مشکل ترین حالات میں صنعت اورکاروبارچل سکیں۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں نہ صرف بجلی اور گیس خطے کے ممالک سے بہت زیادہ مہنگی ہے بلکہ شرح سود بھی ان ممالک سے بہت زیادہ ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے بنیادی پالیسی ریٹ میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کرکے شرح سود 19.5 فیصد کر دی ہے جس کی وجہ مہنگائی میں کمی کا رجحان ہے۔