لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وزیر کہتے ہیں کہ آئی پی پیز کے معاملے پر سیاست ہو رہی ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں نے قوم کا خون نچوڑ لیا 30 فیصد بجلی لے کر 70 فیصد ادائیگی کی جا رہی ہے۔ایسے آئی پی پیز بھی سامنے آئے ہیں جنہوں نے ایک یونٹ پیدا کیا اور اربوں روپے وصول کر لیے ہیں۔ان سب کے نام قوم کے سامنے لائے جائیں۔ آئی پی پیز اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،ہم اپنے حقوق کے لیے آخری حد تک جائیں گے۔ یہ جنگ پاکستان کی بقا کی جنگ ہے،اب مزید آئی پی پیز اور حکمرانوں کو لوٹ مار نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی عیاشیاں کم کرنے کے بجائے عوام اور تاجروں پر ٹیکس پر ٹیکس لگا رہے ہیں، حکومت اپنی عیاشیاں ختم کرے، 220ارب روپے کا پیٹرول اور 550ارب روپے کی بجلی اشرافیہ کو مفت کیوں فراہم کی جارہی ہے۔؟ گاڑیاں وزیروں مشیروں اور بیوروکریسی کی چلیں اور پیٹرول کے پیسے عوام برداشت کریں، اب ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو یہ تحریک حکومت گراؤ تحریک میں بدل دیں گے۔بجلی، پیٹرول، گیس کی مہنگائی کے سبب کاروبار ٹھپ اور کارخانے بند ہو رہے ہیں ایسی صورت میں نام نہاد تاجر دوست اسکیم کے نام پر ماہانہ فی دکان 60ہزار روپے نافذ کرنا، ملک سے کاروبار ٹھپ کرنے کے مترادف ہوگا۔ پاکستان 40 خاندانوں کا نہیں، 24 کروڑعوام کا ہے۔ لہذا ایسی پالیسیاں مرتب کیں جانی چاہیں جن سے 99فیصد عوام کو ریلیف میسر ہو نہ کہ مٹھی بھر اشرافیہ کو۔انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ 77 سال سے یہ ظالمانہ نظام ملک کی جڑیں کھوکھلی کر رہا ہے۔اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے قوم اٹھ کھڑی ہو اور حافظ نعیم الرحمن کا ساتھ دے۔