جماعت اسلامی فیصل آباد کے تحت اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نمازجنازہ

97

فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر ملک بھر کی طرح فیصل آباد میںاسرائیلی دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینی تحریک آزادی حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی گئی۔ نمازجنازہ ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماں بٹ نے پڑھائی۔نماز جنازہ میں جماعت اسلامی کے مقامی رہنمائوں میاں طاہرایوب،صدر ڈسٹرکٹ بار میاں انوارالحق،شیخ محمد مشتاق،سردارظفرحسین،شیخ افضال شاہین،راناعدنان سمیت جماعت اسلامی کے کارکنوں اور عام شہریوں نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔ نماز جنازہ سے قبل شرکا سے خطاب کرتے ہوئے محبوب الزماں بٹ نے کہا کہ شہادتیں تحریک آزادی فلسطین کی راہ نہیں روک سکتیں ، اسماعیل ہنیہ اپنے پورے خاندان کے ساتھ اس تحریک حریت میں شریک تھے، ان کے خاندان کے 70 افراد اس عظیم الشان آزادی کی تحریک پر قربان ہو گئے۔مسجد اقصیٰ کی آزادی کی تحریک آگے بڑھے گی، اب فلسطین کی آزادی کو کوئی نہیں روک سکتا۔ اسلامی ممالک کے حکمران سوئے ہوئے ہیں اور امت کے جذبات کی ترجمانی کرنے میں مکمل ناکام ہیں۔ پوری دنیا میں غم وغصہ ہے، یہ لاوا پھٹے گا تو سب کو بہا کر لے جائے گا۔ اسماعیل ہنیہ تو اللہ کے حضور پہنچ گئے لیکن اس زمین کے سارے حق پرستوں کے لیے پیغام چھوڑ گئے ہیں کہ انھیں عزت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں کی کوئی ریگولر آرمی نہیں لیکن انہوں نے بتا دیا کس طرح بے دست و پایاں لڑا جا سکتا ہے، مزاحمت میں ہی زندگی ہے، فلسطینی مزاحمتی تحریک لڑ رہے ہیں، یزیدیت آج بھی زندہ ہے، لیکن حق زندہ رہے گا، یزیدیت کا راستہ اختیار کرنے والے نیست و نابود ہو جائیں گے۔ افغانستان و عراق میں لاکھوں انسانوں کا قاتل امریکا ہے جو پوری دنیا میں دہشت گردی کو ترویج دیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت نے فلسطینی تحریک آزادی میں ایک روح پھونک رہی ہے، امریکا و اسرائیل اس تحریک کو نہیں روک سکیں گے، 92 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے، 85 فیصد غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا، لیکن اس کے باوجود فلسطینی ڈٹے ہوئے ہیں، اسرائیل یہ جنگ پوری طرح سے ہار چکا ہے، صہیونی فورسز اب پاگل پن میں بچوں، خواتین اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اسلامی ممالک کے سربراہان اور فلسطین کی حمایت کرنے والے ممالک کا اجلاس بلائے اور اسرائیل کی سفاکیت ختم کرنے کے لیے دوٹوک اور واضح پیغام دیا جائے۔