کراچی میں تجاوزات کیخلاف بھرپور اورفیصلہ کن آپریشن کا آغاز

183
operation against encroachment

کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہر میں تجاوزارت کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے، جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت یوٹیلیٹی سروس فراہم کرنے والے ادارے بھی شامل ہوگئے ہیں۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی ہدایت پر شہر میں تجاوزات کے خلاف بھرپور اور فیصلہ کن آپریشن کے لیے لائحہ عمل ترتیب دے دیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ آپریشن کی نگرانی بلدیہ کراچی کے سینئر ڈائریکٹر انسداد تجاوزات عمار خان کر رہے ہیں اور تجاوزات کے خلاف گزشتہ روز سے باقاعدہ آپریشن کا آغاز کالعدم ضلع شرقی کے علاقوں میں کر دیا گیا ہے۔ انسداد تجاوزات کے سینئر ڈائریکٹر عمار خان کی جانب سے اس معاملے پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو ایک خط بھی جاری کیا گیا تھا جس کے بعد شہری انتظامیہ نے بھی مذکورہ آپریشن میں حصہ لیا۔

بلدیہ عظمیٰ نے کہا کہ اس سلسلے میں تمام یوٹیلٹی سروسز فراہم کرنے والے اداروں کو بھی آپریشن کے دوران موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جس میں کے-الیکٹرک، سوئی سدرن گیس کمپنی، واٹر کارپوریشن، ادارہ ترقیات کراچی، مختیار کار، اینٹی انکروچمنٹ پولیس بورڈ آف ریونیو سمیت دیگر اداروں کے افسران بھی شامل تھے۔ اس آپریشن میں پولیس اور رینجرز کے جوانوں نے بھی حصہ لیا اور تجاوزات کرنے والوں کی جانب سے کی جانے والی کار سرکار میں مداخلت ناکام بناتے ہوئے تین افراد کو موقع پر گرفتار بھی کرلیا گیا۔ پارکنگ پلازہ صدر روڈ کے اطراف موجود تجاوزات کو بھی صاف کیا اور اس دوران لاؤڈ اسپیکر پر اعلانات بھی کیے جاتے رہے۔

سینئر ڈائریکٹر انسداد تجاوزات سیل عمار خان کا کہنا تھا کہ تجاوزین کے خلاف کارروائی کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیا گیا ہے اور آپریشن کی کامیابی کے لیے جامع حکمت عملی کے ساتھ کام کیا جائے گا۔ جن مقامات سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جارہا ہے وہاں دوبارہ تجاوزات نہیں ہونے دیں گے، اس کے لیے متعلقہ ڈسٹرکٹ کے افسران اور ملازمین کو یومیہ بنیادوں پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

عمار خان کا کہنا تھا کہ شہری انتظامیہ، پولیس اور رینجرز کے حکام نے آپریشن میں بھرپور مدد فراہم کی ہے، ضلع شرقی کے بعد دیگر اضلاع میں بھی آپریشن کیا جائے گا۔ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر قبضہ کیے جانے سے ٹریفک کا نظام متاثر ہورہا ہے، جن بلڈنگ مالکان نے فٹ پاتھوں پر قبضہ کر رکھا ہے، ان سے فٹ پاتھوں کو واگزار کرایا جائے گا۔