سعودی عرب کی بھارت میں خطیر سرمایہ کاری میں دلچسپی

174

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت بڑے پیمانے پر سعودی عرب کی سرمایہ کاری کا خواہش مند ہے ،جس کی بنا سعودی عرب بھی مختلف شعبوں میں سرکاری کاری کے لیے تیار ہے۔دونوں ملکوں نے ریفائننگ، پیٹروکیمیکل پلانٹس، جدید اور قابلِ تجدید توانائی، ٹیلی کام اور بجلی سمیت متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے سلسلے میں وسیع تر تبادلہ خیال کیا ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ بھارت کی معیشت فروغ پذیر ہے لیکن براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بہت کم ہو رہی ہے۔ لہٰذا حکومت چاہتی ہے کہ سعودی عرب نے ملک میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا جو وعدہ کیا تھا اس کام کو آگے بڑھائے۔سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم محمد بن سلمان نے گزشتہ برس دورہ بھارت کے موقع پر وزیرِ اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران بھارت میں 100 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا عزم کیا تھا۔اس سلسلے میں دونوں ملکوں کی اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ اجلاس کی صدارت وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دفتر میں پرنسپل سیکرٹری پی کے مشرا اور سعودی عرب کے وزیرِ توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان بن عبد العزیز السعود نے کی۔اجلاس میںبھارت نے سعودی عرب کو ملک میں پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) قائم کرنے اور دفتر کھولنے کے لیے مدعو کیا ہے جبکہ ٹاسک فورس کے اگلے اجلاس کے لیے سعودی وزیرِ توانائی کو نئی دہلی کے دورے کی دعوت بھی دی ہے۔بھارتی پیٹرولیم سیکرٹری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح اور بااختیار وفد تیل اور گیس کے شعبوں میں باہمی مفاد کی سرمایہ کاری پر مزید تبادلہ خیال کے لیے سعودی عرب کا دورہ بھی کرے گا۔