فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے،مذاکرات کیلئے تیار ہیں،عمران خان

212

راولپنڈی (نمائندہ جسارت) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے ، ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ ہم نے محمود خان اچکزئی کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا ہے ۔ اس موقع پرصحافی نے پوچھا کہ آپ فوج پر الزامات لگاتے ہیں اور ان ہی سے مذاکرات بھی چاہتے ہیں، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیوں نہیں کرتے؟ اس پر عمران خان نے جواب دیا ہم نے فوج پر الزامات نہیں لگائے بلکہ صرف تنقید کی، ایس آئی ایف سی کیا ہے اور محسن نقوی کون ہے؟ ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا ہے، محسن نقوی ان ہی کا تونمائندہ ہے، وہ یہاں ان ہی کے ذریعے پہنچا ہے۔صحافیوں نے عمران خان سے سوال کیا اگر وہاں سے محسن نقوی کو مذاکرات کا اختیار دیا جائے تو کیا آپ مذاکرات کریں گے؟ اس پر بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ محسن نقوی سے کبھی بات نہیں کروں گا، اس نے آئی جی پنجاب سے مل کر ہم پر ظلم کیا جب کہ مریم نواز بھی فاشسٹ ہے۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے جوڈیشل کمپلیکس سے اغواء کیا گیا تو چیف جسٹس عامر فاروق نے درست قرار دیا، جسٹس عامر فاروق سے گزارش ہے میرے مقدمات سے الگ ہو جائیں، ہائیکورٹ میں اور بھی ججز ہیں کسی اور کو کیسز دے دیں۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 9 مئی میں تحریک انصاف کا کوئی بندہ ملوث ہے تو اسے ضرور سزا دیں، حکومت کا ایک ہی مقصد ہے پی ٹی آئی اور فوج کو لڑوا کر ہماری جماعت ختم کرائیں۔ عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کی کٹھ پتلی مافیا سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، ہر عہدے پر انہی کے نمائندے مسلط ہیں۔عمران خان نے مزید کہا کہ مذاکرات کے لئے پہلا مطالبہ ہے کہ چوری کیا مینڈیٹ واپس کیا جائے، مذاکرات کے لیے دوسرا مطالبہ اسیران کی رہائی اور مقدمات کا خاتمہ ہے، تیسرا مرحلہ صاف شفاف الیکشن کا انعقاد ہے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے یہ بھی کہا کہ جماعت اسلامی کے دھرنے کی حمایت کرتا ہوں، پارٹی قیادت اور کارکن دھرنے میں شرکت کریں۔انہوں نے بتایا کہ میرے جیل کے کمرے کی صفائی کرنے والے کا بجلی کا بل 40 ہزار آیا۔