دادو،عوامی فورم کے تحت پانی کی مصنوعی قلت کیخلاف احتجاجی کیمپ

80

دادو ( نمائدا جسارت ) دادو عوامی فورم کے اعلان پر زرعی پانی کی مصنوعی قلت، سیلاب سے بچاؤ کے حفاظتی بندوں کی پشتوں کی مرمت نہ ہونے اور کام میں کرپشن، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور صارفین پر مقدمات کے اندراج سمیت دیگر بنیادی مسائل کے حصول کے لئے ایس ایس پی چوک دادو پر احتجاجی کیمپ قائم کرکے دھرنا دیا گیا ہے احتجاجی کیمپ میں شہریوں کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہے۔ اس موقع پر دادو عوامی فورم کے چیئرمین عاشق علی زئونر، فاروق ملک، وریام سندھی، خادم حسین چانڈیو، ضمیر کوریجو، دلدار علی زئونر، نبی بخش ہالیپوٹو وکیل محمد رمضان خشک وکیل عبدالحکیم لغاری وکیل گلزار عالمانی، غلام حسین لونڈ، عبدالجبار ، دلشاد بھٹو، محمد اشفاق خشک مولانا انور کونھارو, نیاز برڑوزپنہور مجیب پنہور و دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ضلع دادو کا بڑا حصہ زرعی شعبے پر انحصار کرتا ہے مگر دادو کینال، رائس کینال اور جوہی بیراج اور ان سے نکلنے والی نہروں میں پانی کی مصنوعی قلت ہے آبادگار اور کاشتکار فاقوں جیسی صورتحال پر آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2022 میں تباہ شدہ حفاظتی بندوں کو مضبوط نہیں کیا گیا ہے، سیلاب آیا تو دادو شہر بھی ڈوب جائے گا، مگر ریکارڈ میں بندوں کے پشتوں کی بحالی کے لیے کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے لیکن یہاں کوئی اکائونٹبلٹی نہیں ہے افسران نے کرپشن کی تمام حدود عبور کردی ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہری پریشان ہیں کاروبار ٹھپ ہو گیا ہے اور صارفین پر جعلی مقدمات درج ہونا شروع ہوگئے ہیں آخر عام شہریوں نے کیا قصور کیا ہے؟ اداروں میں کرپشن کے سوا کوئی جائز کام نہیں ہوتا لاقانونیت کی انتہا ہوگئی ہے کوئی داد و فریاد سننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ دادو عوامی فورم کے رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ بنیادی حقوق کے لیے آخری سانس تک جدوجہد جاری رکھیں گیے دھرنا تب تک جاری رہے گا جب تک تحریری معاہدہ نہیں کیا جاتا ہے۔