انگلینڈ نے تیسری مرتبہ ٹیسٹ سیریز جیتی

146

برمنگھم میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں انگلینڈ نے دس وکٹ سے کامیابی حاصل کرکے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز 3-0 سے جیتی۔ انگلینڈ کیلئے یہ تیسرا موقع ہے جب اس نے ویسٹ انڈیز کو کسی سیریز میں ہر میچ میں شکست دی۔ اسسیریز کا پہلا میچ جو لارڈز پر کھیلا گیا تھا ، میزبان ٹیم نے ایک اننگزاور114 رنز سے جیتا تھا جبکہ ناٹنگھم میں دوسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے 241 رنز سے جیت اپنے نام کی تھی۔

انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک سیریز میں سبھی میچ 1928میں اپنے گھر پر کھیلی گئی سیریز میں جیتے تھے۔اس سیریز میں تین ٹیسٹ کھیلے گئے تھے اور میزبان ٹیم نے ہر میچ میں اننگزکے فرق س جیت اپنے نام کی تھی۔ سیریز کا پہلا میچ جو لارڈز میںجون1928 میں ہوا تھا ۔ انگلینڈ نے ایک اننگزاور58 رنز سے جیتا تھا۔ جولائی1928 میں مانچسٹرمیں ہوا دوسرا ٹیسٹ میزبان ٹیم ایک اننگزاور30 رنز سے جیتی تھی جبکہ اگست 1928 میں اوول میں کھیلا گیا تیسرا اور آخری ٹیسٹ انگلینڈ ایک اننگزاور 71 رنز سے جیتی تھی۔ ٹیسٹ کرکٹ میں یہ پہلا موقع تھا جب کوئی ٹیم سیریزکے تینوں ٹیسٹ اننگزکے فرق سے جیتی تھی۔

اپنے گھر پر ویسٹ انڈیز کے خلاف 2004 میں ہوئی چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں انگلینڈ نے سبھی ٹیسٹ میچوں میںجیت درج کی تھی۔ لارڈز میں سیریز کا پہلا ٹیسٹ وہ 210 رنز سے جیتی تھی جبکہ برمنگھم میں دوسرے ٹیسٹ میچ میں اس نے 256 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ مانچسٹر میں سیریز کا تیسرا ٹیسٹ سات وکٹ سے جیتنے کے بعد انگلینڈ نے اوول میں دس وکٹ سے جیت درج کی تھی۔

بین اسٹوکس کی قیادت میں انگلینڈ نے تیسری مرتبہ کلین سوئپ کی ہے۔ انکی قیادت میں انگلینڈ نے پہلی کلین سوئپ2022 میں نیوزی لینڈ کے خلاف کی تھی۔ اس سیریز میں جو تین ٹیسٹ میچ ہوئے تھے ان سب سے جیت انگلینڈ کو ملی تھی۔اس سیریز کا پہلا ٹیسٹ جون 2022 میں لارڈز میں کھیلا گیا تھا جس میں انگلینڈ پانچ وکٹ سے فاتح رہی تھی۔ جون 2022 میں ہی دوسرا ٹیسٹ ناٹنگھم میں کھیلا گیا تھا جو انگلینڈ نے پانچ وکٹ سے جیتا تھا۔ تیسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ سات وکٹ سے فاتح رہی تھی۔ یہ ٹیسٹ بھی جون 2022 میں لیڈز میں ہوا تھا۔

پاکستان کے خلاف پاکستان میں دسمبر 2022 میں ہوئی تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں انگلینڈ نے بین اسٹوکس کی قیادت میں تینوں ٹیسٹ جیتے تھے۔ راولپنڈی میں سیریزکا پہلا ٹیسٹ انگلینڈ نے 74 رنز سے جیتنے کے بعد ملتان میں دوسرے ٹیسٹ میں26 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ کراچی میں سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ انگلینڈ نے آٹھ وکٹ سے جیتا تھا۔

بین اسٹوکس تین مرتبہ کلین سوئپ کرنے والے انگلینڈ کے پہلے اور کل ملاکر پانچویں کپتان ہیں۔آسڑیلیا کے ریکی پونٹنگ کو ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ کلین سوئپ کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے چھ مرتبہ سیریز کے تمام میچوں میں جیت اپنے نام کی ہے۔آسڑیلیا کے اسٹیووا نے پانچ مرتبہ سریز کے سبھی میچوں میں آسڑیلیا کو جیت دلائی ہے۔ آسڑیلیا کے مائیکل کلارک نے تین مرتبہ سیریز میں سبھی میچوں میں جیت درج کی ہے جبکہ بھارت کے ورات کوہلی نے بھی تین مرتبہ سیریز میںمخالف ٹیم کو ایک بھی میچ جیتنے نہیں دیا ہے۔