لاہور (اسپورٹس ڈیسک ) سابق قومی کپتان و کرکٹر شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ بورڈ خود کو بچانے کیلئے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے سامنے نہ کرے۔ شاہد آفریدی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ محسن نقوی کو کرکٹ کا زیادہ معلوم نہیں ، ان کے پاس پی سی بی اور وزارت داخلہ بھی ہے، محسن نقوی کو ایک فیصلہ کرلینا چاہیے، ان کے ایڈوائزر اچھے نہیں ہیں، ایڈوائزر کے کہنے پر چلیں گے تو کچھ نہیں ہوگا، گیری کرسٹن کی ضرورت پاکستان ٹیم کو نہیں گراس روٹ پر ہے۔ سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ بورڈ کا کردار باپ کا ہوتا ہے، مسئلے کو بڑھائیں مت کم کریں، بورڈ اپنے آپ کو بچانے کے لیے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے سامنے نہ کرے،ڈسپلن کا مسئلہ پہلے بھی ہوتا تھا اس کو حل کرنا آنا چاہیے۔ سابق کپتان کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کی تعریف کم کرتا ہوں، میرے لیے تمام کھلاڑی برابر ہیں، جب کرکٹرز اچھا کھیلتے ہیں تو خوشی ہوتی ہے، شکست ہوتی ہے تو سب ذمہ دار ہوتے ہیں، ایک یا دو سلیکٹر کو ہٹا کر کچھ نہیں ہوگا۔ شاہد آفریدی نے مزید کہا ہے کہ ہم نے ہر مشکل حال میں بھارت جاکر ورلڈکپ کھیلا ہے، چیمپئنز ٹرافی کیلئے اگر بھارت کی نیت نہیں ہوگی تو بھارت بہانے کرتا رہے گا، بھارت کو پاکستان نہیں آنا تو نہ آئے۔